اسلام آباد: قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے صحت کے معاون خصوصی ڈاکٹر فیصل سلطان نے کہا ہے کہ گورننگ بورڈ کو آزاد نہیں چھوڑیں گے، تھرڈ پارٹی سے ان کا آڈٹ بھی کروایا جائیگا، بورڈ نے اسپتال ڈائریکٹر، میڈیکل ڈائریکٹر، ڈین، ڈائریکٹر فنانس اور ڈائریکٹر نرسنگ تعینات کرسکے گا۔
قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے صحت کا اجلاس خالد حسین مگسی کی زیر صدارت ہوا جس میں وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر فیصل سلطان بھی موجود تھے ۔ اس موقع پر گفتگو کرتے رکن کمیٹی ڈاکٹر ثمینہ نے بتایا کہ کیا گورننگ بورڈ میں ڈاکٹرز کمیونٹی کو بھی شامل کیا گیا ہے۔
ڈاکٹر فیصل سلطان نے کہاکہ بورڈ میں ہیلتھ سیکٹرز کے نامور ناموں کو شامل کیا گیا ہے، بورڈ نے اسپتال ڈائریکٹر، میڈیکل ڈائریکٹر، ڈین، ڈائریکٹر فنانس اور ڈائریکٹر نرسنگ تعینات کرسکے گااس کے علاوہ بھرتیوں کا اختیار اسپتال کمیٹی کے پاس ہوگا جس کی حتمی منظوری بورڈ ہی دے گا۔
ڈاکٹر ثمینہ نے کہاکہ ڈاکٹر فیصل اس بات کی گارنٹی دیں کہ بورڈ کسی کو بھی نکال نہیں سکے گا۔ لاء ڈویژن کے مطابق بورڈ کو اپنے ہائر کیے گئے ملازمین کو ہی نکالنے کا اختیار ہوگا، ملازمین کا اسٹیٹس سول سرونٹس کا ہی رہے گا، لاء ڈویژن نے بتایاکہ ڈریپ کے اندر یہ سسٹم چل رہا ہے سپریم کورٹ کے فیصلے بھی اس پر موجود ہیں۔
ڈاکٹر فیصل نے کہاکہ اگر میں سول سرونٹ ہی رہنا چاہتا ہوں تو یہ حق میرے پاس موجود رہے گا، اگر کوئی ادارے کا ملازم ہونا چاہتا ہے تو اس کے پاس وہ آپشن بھی موجود ہوگا۔
ڈاکٹر فیصل سلطان نے کہاکہ مفت علاج کے حوالے سے لوگوں کے ذہنوں میں کنفیوژن موجود ہے، اگر کوئی پرائیویٹ روم میں علاج کروانا چاہتا یے تو وہ اس کے پیسے دیگا۔ انہوں نے کہاکہ مریض کی ہیلتھ کئیر کے حوالے سے معاملات کی ذمہ داری گورننگ بورڈ کی ہے۔
یہ بھی پڑھیں : پاکستان میں امرکی بیس سے متعلق قیاس آرائیاں بےبنیاد ہیں، ترجمان دفتر خارجہ