15جولائی تک تعلیمی اداروں کو بند کرنے کافیصلہ تعلیم دشمن ہے،آئی ایف سی

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Decision of lockdown, schools' closure in Karachi may be taken

راولپنڈی: پرائیوٹ اسکولوں کی نمائندہ تنظیم آئی ایف سی پاکستان نے وزیر اعظم عمران خان اور وزیراعلی پنجاب عثمان بزدار سے مطالبہ کیا ہے کہ یکم جون سے ایس او پیز کے تحت دیگر شعبہ جات کی طرح اسکولز بھی کھولنے اور بورڈ کلاسز فوری طور پر شروع کرانے کی اجازت دی جائے۔

15جولائی تک تعلیمی اداروں کو بند کرنے کے حکومتی فیصلہ تعلیم دشمن ہے۔کاروباری مراکز کھولنے کی اجازت کے بعد انتہائی قومی اہمیت کے حامل تدریسی شعبہ کو کھولنے کی اجازت دی جائے۔

حکومت تعلیمی اداروں کو کھولنے کی فوری اجازت دے۔ آئی ایف سی پاکستان کے صدر چوہدری محمد طیب سینئر نائب صدر،محمد آصف،جنرل سیکرٹری نصیر احمد جنجوعہ نے مشترکہ بیان میں کہا ہے کہ ڈھائی ماہ کے لاک ڈان میں اسکولز بند ہیں جس سے کروڑوں بچوں کا تعلیمی سال ضائع ہنے کا اندیشہ ہے۔

بروقت فیس وصول نہ ہونے کی وجہ سے لاکھوں ٹیچرز کو تنخواہیں ادا نہ ہو سکیں جس کی وجہ سے ٹیچرز بھوک و فاقہ کشی سے خودکشی پر مجبور ہو گئے ہیں،90 فیصداسکولز کرایہ کی عمارتوں میں ہیں کرایہ ادا نہ ہونے کی وجہ سے صوبے بھر میں اب تک 600 سے زیادہ سکولز ختم ہوگئے ہیں دیگر کو بلڈنگ مالکان کی جانب سے سکول خالی کرنے کے نوٹسز ملنا شروع ہو گئے ہیں۔

ہم وزیراعظم پاکستان سے اپیل کرتے ہیں کہ ایجوکیشن ریلیف فنڈ کا اعلان کریں تاکہ ہم ٹیچرز کو تنخواہیں اور سکولز عمارتوں کاکرایہ ادا کرسکیں۔ آئی ایف سی پاکستان کے صدر چوہدری محمد طیب کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم اور وزیراعلی سے اپیل کی جاتی ہے کہ یکم جون سے SOPs کے تحت دیگر شعبہ جات کی طرحا سکولز بھی کھولنے کا اعلان کریں 15 جولائی تک تعلیمی اداروں کو بند کرنے کے حکومتی فیصلہ تعلیم دشمن ہے۔

اسکولز کی ٹائمنگ صبح 7 تا11 بچے ایک دن اورآدھے بچے دوسرے دن سماجی فاصلے کو برقرار رکھ کے کلاسز جاری رکھی جا سکتی ہیں۔ آئی ایف سی پاکستان کے رہنماؤں کا کہنا تھا کہ چین کے صوبے ووہان،فرانس،سوئٹزرلینڈ،آسٹریلیا،آسٹریا جرمنی،انڈیا،ایران، بنگلہ دیش، سپین سمیت کئی ممالک میں تعلیمی ادارے کھل چکے ہیں۔

تعلیمی ادارے نہ کھولنے کے خلاف ملک بھر میں پرائیوٹ سکولوں کی تنظیموں نے ملک گیر احتجاج بھی شروع کر دیا ہے اور تعلمی بچاو قوم بناو تحریک زور پکڑ رہی ہے۔ حکومت فوری طور پر اپنے فیصلے میں نظر ثانی کرے اور تعلیمی اداروں کو کھولنے کے احکامات جاری کرے۔

چوہدری محمد طیب کا کہنا تھا کہ حکومت کی جانب سے بنائے ایس او پیز کے تحت سکولوں میں پڑھائی ممکن ہے تمام پرائیوٹ سکولز ان ایس او پیز پر عمل کرتے ہوئے تعلیمی عمل کو جاری رکھیں گے۔

Related Posts