کراچی: میٹرک بورڈ کے سالانہ امتحانات کے دوران طالبات کی تصاویر بنا کر سوشل میڈیا پر ڈالنے کا معاملہ بھی طول پکڑ گیا ہے۔ جس پر پاکستان پرائیویٹ سکول ایسوسی ایشن نے کنٹرولر سے مطالبہ کیا ہے کہ فوری طور پر دونوں متنازعہ امتحانی سینٹرز کو کینسل کیا جائے۔
چئیرمین پاکستان پرائیویٹ اسکولز ایسوسی ایشن پرویز ہارون نے کہا ہے کہ بورڈ آف انٹرمیڈیٹ اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن سکھر کے امتحانات میں عمومی طور پر گورنمنٹ مراد ہائی اسکول گھمبٹ اور گورنمنٹ گرلز اسکول گھمبٹ سینٹر بنائے جاتے تھے مگر کنٹرولر رفیق احمد پھل نے دو من پسند پرائیویٹ اسکولز مظہر ماڈل اسکول اور ایور شائن کو امتحانی مرکز بنا دیا ہے۔
جس پر تمام نجی تعلیمی اداروں کو اعتراز تھا کہ یہ اسکول بچوں کے ساتھ امتیازی سلوک روا رکھے گا اور ایسا ہی ہوا، پیپر کے دوران طالبات کی تصویریں بنائی گئیں اور اُن تصاویر کو سوشل میڈیا پر بھی لگایا گیا جس پر والدین نے بہت بُر ا منا یا اور اسکول انتظامیہ سے بھی امتحانی مرکز کے اس غیر ذمہ دارانہ روئیے کی شکایت کی، اور بچوں کو اپنے کالج میں ایڈمیشن لینے کے لئے موٹیویٹ کیا گیا۔
اور اب ہائیر سیکنڈری کے امتحانات کے لئے بھی ان ہی اداروں کو مظہر ماڈل اسکول اور ایور شائن اسکول کو ہی سینٹر بنا دیا گیاہے، جس میں نجی تعلیمی اداروں کے پرنسپل صاحبان کسی صورت امتحان دلوانے کے لئے تیار نہیں۔
مزید پڑھیں: جامعہ اُردوکی قائم مقام انتظامیہ مستقل وائس چانسلرکی تعیناتی میں رکاوٹ بن گئی