نگران وزیر اعظم کو ایک بار پھر طالب علم کے چبھتے ہوئے سوالات کا سامنا

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

نگران وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ کو ایک بار پھر ایک نجی یونیورسٹی کی تقریب میں ایک طالب علم کے چبھتے ہوئے سوالات کا سامنا کرنا پڑا، جس کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے۔

ایکس پر وائرل ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ نجی یونیورسٹی کی تقریب کے سوال و جواب کے سیشن میں گلگت بلتستان سے تعلق رکھنے والا ایک طالب علم نگران وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ سے چبھتے ہوئے سوالات پوچھتا ہے۔

ماہرہ کی بے ساکھی کے سہارے کھڑے ہونے کی تصویر وائرل، مداحوں کو تشویش

طالب علم نگران وزیر اعظم کو مخاطب کرکے گلگت بلتستان کی پسماندگی اور ریاست پاکستان کی جانب سے گلگت بلتستان کو مبینہ طور پر آئینی حقوق نہ ملنے کی شکایت کرتا ہے اور پوچھتا ہے کہ کیا گلگت بلتستان پاکستان کا حصہ نہیں ہے؟

طالب علم پوچھتا ہے کہ ریاست گلگت بلتستان کو اس کے جائز حقوق کیوں نہیں دیتی، ہمیں آج تک نہ محفوظ راستے مل رہے ہیں اور نہ ہی ہمیں معیاری تعلیمی ادارے اور میڈیکل کی یونیورسٹی تک دی گئی ہے جس کی وجہ سے ہم پاکستان کا دور دراز کا سفر کرتے ہیں اور راستے میں دہشت گردوں کی گولیوں کا نشانہ بنتے ہیں۔

طالب علم کہتا ہے کہ ہمیں ریاست پاکستان کی جانب سے نہ سوشل جسٹس مل رہی ہے اور نہ ہی ہمیں ہمارے آئینی حقوق دیے جا رہے ہیں، اگر ریاست پاکستان ہمیں ہمارے حقوق فراہم کرنے کو تیار نہیں تو ہمیں الگ کیوں نہ کردیتی؟

طالب علم اپنے طویل جواب نما سوال میں گلگت بلتستان کے مسائل کے ضمن میں سیاسی معاملات بھی چھیڑتا ہے اور نا انصافی کے ضمن میں معروف یوٹیوبر عمران ریاض خان کی زبان بندی اور منظور پشتین کی گرفتاری پر بھی سوال اٹھاتا ہے۔ 

سوال کے اختتام پر نگران وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ اپنے مخصوص انداز میں کئی سوالات پر مشتمل طالب علم کے سوال کا تفصیل سے اور بہت تحمل سے جواب دیتے  ہیں۔

Related Posts