کراچی : خواتین کے بعد مردوں پر تیزاب گردی کا دوسرا واقعہ رونما ہو گیا ، 15 ہزار روپے رقم کا تنازعہ تیزاب گردی کا سبب بن گیا،ظالم قرض خواہ نے نیوکراچی (بلال کالونی) میں دو نوجوانوں پر تیزاب پھینک شدید جھلسا دیا۔
کامران اور عامر نیوکراچی میں عباد اور عمران نامی دکانداروں سے حساب لینے گے تھے۔ دکاندار عباس نےرقم کی ادائیگی سے انکار کیا جس سے آپس میں تلخ کلامی ہوئی تھی ،ملزم عباد نے طیش میں آکر دکان میں رکھا گندھک کا تیزاب کامران اور عامر پھینک دیا۔
متاثرہ اشخاص عامر اور کامران نے عباد پر تیزاب پھینکنے کا الزام لگاتے ہوئے بتایا کہ تیزاب سے عامر اور کامران کی ایک ایک آنکھ ضائع ہوگئی،خود اسپتال گئے کوئی رکشے والے اسپتال لے جانے کو تیار نہیں تھا۔
کامران نے بتایا کہ بیس تاریخ کو واقعہ پیش آیا اور دس دن گزرجانے کے باوجود پولیس نے واقعہ کا مقدمہ درج نہیں کیا ،انہوں نے کہا کہ میڈکل کیلئے در در پھر رہے ہیں نہ ڈاکٹرز تعاون کررہے ہیں نہ پولیس کیس درج کررہی ہے۔
متاثرہ شخص عامر کا کہنا ہے کہ پولیس مبینہ طور پر جانب داری کا مظاہرہ کر رہی ہے اور دباؤڈالا جا رہا ہے کہ تیزاب پھینکنے والے ملزم عباس سے صلح کرلو اور مقدمہ درج نہ کراو۔ملزم بڑے آرام سے ابھی بھی اپنی دکان پر موجود ہے،
اس نے کہا کہ میں چار بچوں کا باپ ہوں گھر کا واحد کفیل ہوں ، پانچ ہزار کی پٹی ہورہی ہے، قرض دار ہوگیا ہوں کرایہ کا مکان ہے ہمارے ساتھ انصاف کیاجاے۔ تیزاب گردی کا نشانہ بننے والے دونوں متاثرین نے وزیر اعلیٰ ، گورنر سندھ اور آئی جی سندھ سے فوری نوٹس لینے کی اپیل کی ہے۔