جنگ کا میدان سج گیا

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

ہماری جدوجہد وزیراعظم عمران خان کے خلاف نہیں ہے بلکہ ان لوگوں کے خلاف ہے جو2018 کے انتخابات کے ذریعے انہیں اقتدار میں لائے۔ یہ بات مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف نے پی پی پی کی زیرقیادت آل پارٹیز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی ، جس کا مقصد پی ٹی آئی کی زیر قیادت مخلوط حکومت کو برطرف کرنے کے لئے حکمت عملی وضع کرنا تھا ، نوازشریف نے اے پی سی میں لندن سے ویڈیو لنک کے ذریعے شرکت کی۔

متنازع تقریر نے ایک سال سے زیادہ عرصے کے بعد معزول وزیر اعظم کی سیاسی واپسی کا عندیہ دیا ہے، نوازشریف نے ایک بار پھر ریاستی اداروں پر ملک کی سیاست میں ملوث ہونے پر کڑی تنقید کی ہے۔

سچ تویہ ہے کہ نواز شریف کی تقریر نے حکومت پر دباؤ بڑھایا ہے۔ بہت سے وفاقی وزراء نے نواز شریف کی تقریر کو ملک کے خلاف اعلان جنگ قرار دیا۔

نوتشکیل شدہ فورم پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ نے وزیر اعظم سے فوری استعفیٰ دینے کا مطالبہ کیا ہے اور تین مرحلہ حکومت مخالف تحریک کا اعلان کیا ہے۔

اکثریت کے باوجود حزب اختلاف نے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں ایف اے ٹی ایف کا ووٹ گنوا دیا تھا لیکن ایسا لگتا ہے کہ نیا گیم پلان موجودہ حکومت کو پریشانی میں ڈال دیگا۔

نئے گیم پلان میں مشترکہ جلسے ، بڑے عوامی مظاہرے اور فیصلہ کن لانگ مارچ شامل ہیں جیسا کہ عمران خان نے 2013 کے انتخابات کے بعد کیا تھا۔

حزب اختلاف کی جماعتیں اس تحریک میں وکیلوں، تاجروں، کسانوں ، طلباء، میڈیا کے ساتھ ساتھ سول سوسائٹی کے ممبروں کو بھی شامل کریں گی۔

حکومت کا تختہ الٹنے کے لئے وہ ہر قانونی اور آئینی آپشن کا استعمال کریں گے جس میں عدم اعتماد کی تحریکیں اور ایک مناسب وقت پر اسمبلیوں سے اجتماعی استعفے شامل ہیں۔

بظاہر پاکستان کسی میدان جنگ کی طرح نظر آرہا ہے ، جہاں قائدین اقتدار کی جنگ لڑ رہے ہیں۔ ہم آنے والے مہینوں میں بہت ساری سیاسی کشمکش دیکھیں گے تاہم ایک بات یاد رکھنی چاہیے کہ ریاستی اداروں کو بدنام کرنے سے کسی سیاستدان کو فائدہ ہویا نہ ہو لیکن ملک دشمن قوتوں کو فائدہ ضرور ہوگا جس کا اثر براہ راست پاکستان پر پڑے گا۔

Related Posts