آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدہ طے پاگیا، شرائط بھی سامنے آگئیں

مقبول خبریں

کالمز

zia
برسوں ایران میں رہنے والی اسرائیلی جاسوس خاتون کی کہانی
Philippines, Pakistan, National Day, Dr. Emmanuel Fernandez, bilateral ties, diplomacy, climate change, development, peace, trade, education, cultural exchange, sustainable future, regional cooperation, Mabuhay, Filipino community, Islamabad celebration, soft power, South-South partnerships, innovation, resilience, post-colonial nations, mutual respect, global south
مشترکہ جدوجہد اور روشن مستقبل کی ایک خوبصورت تقریب
Munir-Ahmed-OPED-768x768-1-750x750
روسی کے قومی دن کی خوبصورت تقریب

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان 3 ارب ڈالر کے قرض کی اگلی قسط کے لیے اسٹاف لیول کا معاہدہ طے پا گیا ہے۔

آئی ایم ایف کی جانب سے بدھ کی شام جاری کیے گئے بیان میں کہا گیا ہے کہ آئی ایم ایف اسٹاف اور پاکستان کے حکام میں اسٹینڈ بائی ارینجمنٹ کے کے پہلے ریویو پر معاہدہ طے پا گیا ہے جس کی منظوری آئی ایم ایف ایگزیکٹو بورڈ کے فیصلے سے مشروط ہے۔ منظوری کی صورت میں پاکستان کو 70 کروڑ ڈالر کے لگ بھگ رقم ملے گی۔

معاہدے کا اعلان ایک ایسے موقع پر کیا گیا جب آئی ایم ایف کے مشن چین نیتھن پورٹر کی نگران وزیراعظم سے ملاقات ہوئی۔

دیکھئے غزہ کے اسپتالوں میں بکھرا ہوا انسانی المیہ تصاویر کے آئینے میں

وفد نے وزیراعظم کو تکنیکی سطح پر ہونے والے مذاکرات سے آگاہ کیا۔ وزیراعظم نے پاکستان کے ساتھ جاری کام پر وفد کا شکریہ ادا کیا۔

ملاقات میں وزیرِ خزانہ، گورنر اسٹیٹ بینک اور دیگر اعلیٰ سرکاری حکام نے بھی شرکت کی۔ ملاقات میں نگراں وزیر خزانہ و دیگر افسران بھی موجود تھے۔

وزیراعظم نے متفقہ اصلاحاتی کوششوں کیلئے حکومت کے مستقل عزم کا اعادہ کیا۔

آئی ایم ایف کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ آئی ایم ایف اسٹاف اور پاکستانی حکام نے پاکستان کے اسٹینڈ بائی ارینجمنٹ (SBA) کے تحت پہلے جائزے پر عملے کی سطح پر ایک معاہدہ کیا ہے، جو آئی ایم ایف کے ایگزیکٹو بورڈ کی منظوری سے مشروط ہے۔ منظوری کے بعد پاکستان کو 528 ملین اسپیشل ڈرائنگ رائٹس (ایس ڈی آر) (تقریباً 70 کروڑ امریکی ڈالر) تک رسائی حاصل ہوگی۔

بیان میں کہا گیا کہ یہ معاہدہ طے شدہ مالیاتی استحکام کو آگے بڑھانے، توانائی کے شعبے میں لاگت پر کمی لانے والی اصلاحات کو تیز کرنے، مارکیٹ کی طرف سے طے شدہ شرح مبادلہ کی واپسی کو مکمل کرنے، اور سماجی امداد کو مستحکم کرتے ہوئے سرمایہ کاری کو راغب کرنے اور روزگار کے مواقع پیدا کرنے میں مدد کے لیے سرکاری ادارے اور گورننس اصلاحات کی حمایت کرتا ہے۔

پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان قرض کی اگلی قسط کے حوالے سے معاہدہ  کن شرائط پر ہوا اس کی تفصیل سامنے آگئی ہے۔

پاکستان نے ڈالر کو مارکیٹ ریٹ پر چھوڑنے، نجکاری کا عمل تیز کرنے اور بجلی صارفین کو رعایت نہ دینے کے وعدے کیے ہیں۔

پاکستان نے بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کی امداد مشروط کرنے کا بھی وعدہ کیا ہے۔ پاکستان کی جانب سے بجلی کمپنیوں کو نجی شعبے کے حوالے کرنے کا وعدہ بھی کیا گیا ہے، تاہم ایک بڑا وعدہ گورننس کو شفاف بنانے کے حوالے سے کیا گیا ہے۔

آئی ایم ایف کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا کہ پاکستانی حکام نے وعدہ کیا ہے کہ وہ توانائی کے شعبے میں اخراجات کم کرنے کے لیے اصلاحات کریں گے، کرنسی کے تبادلے کے ریٹ کے تعین کا معاملہ دوبارہ مارکیٹ پر چھوڑیں گے، سرکاری اداروں اور گورننس کی اصلاحات کریں گے تاکہ سرمایہ کاری آئے اور ملازمت کے مواقع پیدا ہوں۔

اعلامیے میں کہا گیا کہ پاکستانی حکام بینظیر انکم سپورٹ پرگروام جاری رکھیں گے جس سے 93 لاکھ خاندانوں میں رقوم کی تقسیم جاری رہے گی۔ فی الحال بینظیر انکم سپورٹ کے تحت غیرمشروط طور پر امداد دی جاتی ہے لیکن اگلے مرحلے میں بینظیر انکم سپورٹ پروگرام بچوں کی تعلیم اور صحت سے مشروط کردی جائے گی۔

 

Related Posts