نیویارک: اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کا 76 واں اجلاس 21 ستمبر سے نیویارک میں شروع ہو گا، جو 27 ستمبر تک جاری رہے گا۔
اعلیٰ سطح کے اس اجلاس میں پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان سمیت عالمی رہنمائوں کی ایک بڑی تعداد خطاب کرے گی۔
اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کا اجلاس گزشتہ سال کورونا وائرس کی وبا کے باعث ورچوئل منعقد ہوا تھا لیکن رواں سال یہ اجلاس ہائبرڈ، ان پرسن اور ورچوئل فارمیٹ کے ساتھ منعقد ہو رہا ہے یعنی اس اجلاس میں مختلف ممالک کے نمائندے خود شریک ہوں گے جبکہ بعض ورچوئل شرکت کریں گے جس میں 83 سربراہان مملکت ، 43 وزرائے اعظم ، 3 نائب وزیراعظم اور 23 وزرائے خارجہ جنرل اسمبلی سے ذاتی طور پر خطاب کریں گے۔
امریکی صدر جو بائیڈن ، اردن کے شاہ عبداللہ اور ترکی ، برازیل ، وینزویلا اور فلسطین کے صدور کے علاوہ برطانیہ ، جاپان ، پاکستان اور بھارت کے وزرائے اعظم ان رہنماؤں میں شامل ہوں گے جو اپنے ملک کی طرف سے خطاب کے لیے نیویارک میں اقوام متحدہ کے صدر دفتر میں موجود ہوں گے۔
بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی 25 ستمبر کو خطاب کریں گے جبکہ کنٹرول لائن کے آر پار اور دنیا بھر میں مقیم کشمیری اور نیویارک میں موجود کشمیری اقوام متحدہ کی عمارت کے باہر نریندر مودی کے جنرل اسمبلی کے اجلاس سے خطاب کے دوران احتجاج کریں گے۔
یہ بھی پڑھیں : ای وی ایم کے ذریعے شفاف انتخابات کرانے میں مدد ملے گی، فرخ حبیب