تیز گام حادثے کی تحقیقات جاری، مقدمہ نامعلوم افراد کے خلاف درج

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

تیز گام حادثے کی تحقیقات جاری، مقدمہ نامعلوم افراد کے خلاف درج
تیز گام حادثے کی تحقیقات جاری، مقدمہ نامعلوم افراد کے خلاف درج

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

تیزگام ٹرین آتش زدگی کی تحقیقات جاری ہیں جبکہ  حادثے کا مقدمہ نامعلوم افراد کے خلاف درج کر لیا گیا ہے، ابتدائی تحقیقات کے مطابق آگ لگنے کی وجہ سلنڈر کو قرار دیا گیا ہے۔

صوبہ پنجاب کی ریلوے پولیس نے کراچی سے جانے والی تیزگام ایکسپریس کی ابتدائی تحقیقات مکمل کر لی ہیں، فرانزک سے  معلوم ہوا ہے کہ آگ لگنے کی وجہ سلنڈر تھی جبکہ واقعے کا مقدمہ ٹرین گارڈ محمد سعید کی مدعیت میں درج کیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: فضل الرحمان کو آزادی مارچ میں قتل کرنے کا منصوبہ بن گیا۔انٹیلی جنس رپورٹ

ٹرین کے افسوس ناک حادثے کا مقدمہ ریلوے پولیس خان پور کے تھانے میں درج کیا گیا جبکہ سلنڈر کے ٹکڑے جمع کرنے کے بعد انہیں فرانزک معائنے کی غرض سے لیبارٹری بھجوا دیا گیا ہے۔

قانون نافذ کرنے والے ادارے اور فرانزک ٹیمیں جائے وقوعہ پر تفتیشی کام میں مصروف ہیں جبکہ اب تک 65 افراد کی میتوں کو جھلس جانے کے باعث ناقابلِ شناخت قرار دے دیا گیا ہے۔

ناقابلِ شناخت قرار دی جانے والی میتوں کے ڈی این اے ٹیسٹ سے ان کی شناخت عمل میں لانے کے بعد لواحقین تلاش کرکے میتیں ان کے حوالے کی جائیں گی۔

حکام کے مطابق شارٹ سرکٹ کے باعث ٹرین کو آگ لگنے کے امکانات کم ہیں، تاہم حتمی رپورٹ آنے کے بعد ہی واقعے کی درست وجہ کا تعین کیا جاسکتا ہے۔ 

یاد رہے کہ اس سے قبل ٹرین آتشزدگی واقعے کے عینی شاہدین کا کہنا تھا کہ یہ افسوسناک حادثہ سلنڈر پھٹنے کے باعث نہیں ہوا ، تاہم عین ممکن ہے کہ آگ شارٹ سرکٹ کے باعث لگی ہو۔

گزشتہ روز واقعے کے عینی شاہدین کے مطابق تیز گام نامی ٹرین میں آگ  سب سے پہلے ائیر کنڈیشنڈ بوگی میں لگی جہاں سلنڈر لے کر جانے کی کسی کو اجازت نہیں جبکہ  آگ لگنے یا کسی چیز کے جلنے کی بو گزشتہ شب سے آ رہی تھی۔

مزید پڑھیں: عینی شاہدین نے تیز گام آتشزدگی کو شارٹ سرکٹ کا نتیجہ قرار دے دیا

Related Posts