امریکا چین کشیدگی دنیا کو نئی جنگ کی طرف دھکیل سکتی ہے

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

امریکا نے چین کو کورونا وائرس کے پھیلاؤ کا ذمہ دار قرار دیتے ہوئے سنگین نتائج کی دھمکی دیدی ہے، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ چین نے ووہان میں وباء پھیلنے پر دنیا کو حقائق سے گمراہ کیا ۔ امریکی صدر کا کہنا ہے کہ چین جان بوجھ کر کورونا کے پھیلاؤ میں ملوث ہوا تو سخت نتائج بھگتنا ہونگے۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے چین کی حمایت کا الزام لگاتے ہوئے عالمی ادارہ صحت کی امداد بھی بند کردی ہے جس سے ڈبلیو ایچ او کو مالی مشکلات کا سامنا ہے جبکہ ڈونلڈ ٹرمپ اس سے پہلے کورونا کو چائنہ وائرس کہتے رہے ہیں لیکن اب صورتحال مختلف ہوچکی ہے اور امریکا کورونا سے سب سے زیادہ متاثر ہونیوالے ممالک میں سرفہرست ہے۔

امریکا میں کورونا کے باعث یومیہ ہلاکتوں کی تعداد ایک ہزار سے زیادہ ہے ،گزشتہ روز 1891 افراد کورونا کی وجہ سے موت کی نیند جائے سوئے جو کہ کورونا سے ایک روز میں ہونیوالی سب سے زیادہ اموات ہیں جبکہ امریکا میں مجموعی ہلاکتوں کی تعداد 38664 ہوچکی ہے جس کے بعد امریکی قیادت شدید غم وغصے میں مبتلا ہوکر جذباتی بیانات دیکر صورتحال کو مزید پیچیدہ بنارہی ہے۔

امریکا نے 2001ء میں سانحہ 11 ستمبرکے بعد افغانستان، عراق، لیبیا،شا م ودیگر اسلامی ریاستوں میں دہشت گردی کیخلاف جنگ کے نام پر جنگ برپا کی جس نے پاکستان کو بھی بری طرح متاثر کیا اور کورونا سے قبل ایران کیساتھ کشیدگی اپنے عروج پر تھی تاہم چین کے ساتھ تعلقات میں بہتری کے بعد امریکا اور چین نے تجارتی معاہدے پر دستخط کرکے تعلقات کو ایک نئی زندگی دی تھی۔

کورونا کی وباء سامنے آنے کے بعد چین نے اپنے ملک میں وائرس پر قابو پانے کے بعد امریکا پر الزام لگایا تھا کہ چین میں ہونیوالی فوجی کھیلوں میں امریکی فوجی اپنے ساتھ وائرس لیکر آئے تو جو واپس جاتے وقت ووہان میںوائرس پھیلاکر گئے تاہم اس وقت امریکا کورونا سے زیادہ متاثر نہیں ہوا تھا لیکن آج جب امریکا کورونا سے سب سے زیادہ متاثر ہوا ہے اس نے جواب میں چین پر الزام تراشی کا سلسلہ شروع کردیا ہے۔

امریکا نے کورونا سے قبل پوری دنیا میں جنگ وجدل کا ماحول پیدا کرکے کشت وخون کا بازار گرم کررکھا تھا ،ایران کے جنرل قاسم سلیمانی کی ہلاکت کے بعد خطے میں جنگ کے بادل منڈلا رہے تھے لیکن کورونا نے پوری دنیا کی توجہ اپنی طرف مبذول کروالی تھی تاہم ایسے میں بھی امریکا نے انسانی ہمدردی کے تحت ایران سے پابندیاں ختم نہیں کیں جس کی وجہ سے ایران کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا لیکن امریکا نے اپنی جنگی روش کو ترک نہیں کیا۔

امریکا نے گزشتہ دو دہائیوں سے اب تک جن کو نشانہ بنایا وہ نسبتاً کمزور ممالک تھے لیکن چین اس وقت دنیا کی ایک بڑی طاقت ہے اور خطے میں سب سے زیادہ بااثر مملکت ہے ، امریکا کے کسی بھی جارحانہ اقدام پر چین خاموش نہیں رہے گا اور یہ جنگ سیاسی، سماجی، اقتصادی، جانی ومالی ہر طرح سے مہلک ثابت ہوگی کیونکہ امریکا کچھ ممالک پر رسوخ رکھتا ہے تو چین بھی خطے میں اپنا اثرقائم رکھے ہوئے ہے اس لئے امریکا کی طرف سے چین کے ساتھ محاذ آرائی پوری دنیا کو جنگ میں دھکیل سکتی ہے ۔

Related Posts