عرب افریقی ملک تونس ان دنوں شدید معاشی بحران سے گزر رہا ہے۔ اسی دوران تونس میں ایک بچے کی ویڈیو نے سوشل میڈیا پر دھوم مچا دی ہے۔ اس حیران کن تصویر میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ایک سات سال کا بچہ سڑک کے کنارے اپنی کتابیں پھیلائے ہوئے ہے اور سٹریٹ لائٹ کی مدد سے پڑھائی کر رہا ہے۔
یہ بچہ صوبہ ’’ قفصہ‘‘ سے ہے اور ’’ المتلوی‘‘ میں ایک پرائمری سکول میں پڑھتا ہے۔ اپنا ہوم ورک کرنے کے لیے یہ بچہ لگ بھگ ایک سال سے ہر رات سٹریٹ لائٹ کی مدد لیتا اور اپنے سکول کی طرف سے دئیے گئے کام کو مکمل کرتا ہے۔ سڑک پر ہی مطالعہ کرتا ہے۔ اس پڑھائی سے اس کی سکول کی کارکردگی میں بھی بہتری آئی آگئی ہے۔
تصویر کے وائرل ہونے کے بعد سوشل میڈیا پر صارفین نے بڑے پیمانے پر غم و غصہ کا اظہار کیا۔ خاص طور پر اس وقت جب بچے کی ماں نے مقامی میڈیا کو بتایا کہ وہ سخت مالی حالات میں زندگی بسر کر رہی ہے۔ ماں نے بتایا کہ واجبات ادا نہ کرنے کی بنا پر اس کے گھر کی بجلی منقطع کردی گئی ہے۔ بہت سے تبصرہ نگاروں نے حکام سے مطالبہ کیا کہ فوری مداخلت کرکے اس خاندان کی مدد کی جائے۔ تاکہ اس خاندان کی مشکلات ختم ہوسکیں اور ساتھ ہی تعلیم سے محبت کرنے والے اس بچے کو بھی کچھ آسانی میسر آ سکے۔
خیال رہے تونس ایک ایسے معاشی بحران کا سامنا کر رہا ہے جس میں شدید مشکلات درپیش ہیں۔ اس معاشی بحران کی وجہ سے مہنگائی بڑھ گئی ہے، چیزوں کی قیمتیں آسمان پر پہنچ گئی ہیں ۔ بہت سی اشیا لوگوں کی پہنچ سے باہر ہوگئی ہیں۔ تونس کی سالانہ افراط زر کی شرح بھی اس سال ریکارڈ بلندیوں تک پہنچ گیا۔ جون میں یہ سطح 8.2 فیصد تک پہنچ گئی۔ حکام کے مطابق ضرورت مند خاندانوں کی تعداد 2010 میں 3 لاکھ 10ہزار سے بڑھ کر اب 2023 میں 9 لاکھ 60 ہزار ہوگئی ہے۔ تونس کے تقریباً 6 ملین یعنی نصف آبادی غربت کی لکیر سے نیچے زندگی گزار رہی ہے۔