قندوز: طالبان نے مسلسل تیسرے دن تیسری بڑی کامیابی سمیٹے ہوئے گھمسان کی جنگ کے بعد صوبہ قندوز کے دارالحکومت کا کنٹرول سنبھال لیا ہے، اس طرح تین روز میں طالبان کے زیر کنٹرول آنے والے اہم صوبائی دارالحکومتوں کی تعداد 3 ہوگئی۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق طالبان کی جانب سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا ہے کہ انہوں نے قندوز میں پولیس ہیڈکوارٹر، گورنر کے کمپاؤنڈ اور شہر کی جیل پر قبضہ کرلیا ہے۔
عرب میڈیا (الجزیرہ) کے مطابق مقامی ذرائع اور قندوز میں موجود صحافیوں نے بھی شمالی افغانستان سے متعلق دعوے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ دارالخلافہ میں طالبان جنگجو دکھائی دے رہے ہیں۔
قندوز کے رکن اسمبلی امرالدین ولی نے الجزیرہ کو بتایا کہ 2روز قبل دوپہر سے شروع ہونے والے بھرپور تصادم کے بعد تمام حکومتی ہیڈ کوارٹرز طالبان کے قبضے میں ہیں، تاہم فوجی اڈہ اور ایئر پورٹ کا کنٹرول ابھی تک افغان سیکیورٹی فورسز کے پاس ہے اور وہ اسے بچانے کے لیے مزاحمت کر رہے ہیں۔
قندوزمیں موجود ہیلتھ آفیشلز کے مطابق اب تک خواتین اور بچوں سمیت 14 لاشوں اور 30 زخمیوں کو اسپتال لایا گیا ہے۔
یاد رہے کہ گزشتہ 3 روز میں طالبان گھمسان کی جنگ کے بعد افغانستان کے صوبے نمروز کے دارلحکومت زرنج اور جوزجان کے دارالحکومت شبرغان کا کنٹرول حاصل کرچکے ہیں۔
قبل ازیں طالبان نے 5 برس قبل 2016 میں بھی افغان صوبے قندوز کے دارالحکومت کا کنٹرول حاصل کرلیا تھا لیکن جلد ہی اتحادی افواج نے طالبان سے یہ قبضہ واگزار کرالیا تھا۔
شمالی افغانستان کے 3 صوبوں پر قبضے سے قبل افغانستان سے نکل جانے والے امریکا کے بی 52 طیاروں نے قطر سے افغانستان آ کر طالبان کے ٹھکانوں پر بم باری کی۔
امریکی بی 52 طیاروں کے قطر سے افغانستان آ کر طالبان کے ٹھکانوں پر بم باری کرنے کا دعویٰ گزشتہ روز روسی میڈیا کی جانب سے منظرِ عام پر آیا۔
مزید پڑھیں: افغانستان میں امریکی طیاروں کی قطر سے آکر طالبان ٹھکانوں پر بمباری