کابل:طالبان کے کابل پر قبضے کے بعد اشرف غنی کا اقتدار ختم ہونے کا امکان، افغانستان میں عبوری حکومت قائم کرنے کے لئے بات چیت۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق طالبان نے خوست کے صوبائی دارالحکومت خوست متون پر بھی قبضہ کر لیاہے، بگرامی اور پغمان کابل شہر کے متصل اضلاع ہیں، طالبان اب کابل شہر کے دروازوں پر موجود ہیں،طالبان نے پاک افغان سرحد پر طورخم بارڈر کراسنگ کا کنٹرول بھی سنبھال لیاہے،افغانستان میں آمدورفت اور تجارت کا سب سے بڑا راستہ ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق افغانستان کی وزارت داخلہ نے بتایا ہے کہ طالبان کابل میں تمام اطراف سے داخل ہوگئے۔ سائرن بج رہے ہیں اور چاروں طرف سے فائرنگ کی آوازیں سنائی دے رہی ہیں جب کہ فضا میں ہیلی کاپٹر پرواز کر رہے ہیں۔
افغانستان میں ترجمان طالبان نے اعلان کیا ہے کہ وہ دارالحکومت کو طاقت کے ذریعے فتح کرنے کا منصوبہ نہیں رکھتے اور نہ ہی کسی سے انتقام لیں گے۔
ہمارے جنگجو کابل کے داخلی دروازوں پر کھڑے ہیں اور پُر امن طریقے سے داخل ہونا چاہتے ہیں۔طالبان رہنما ملا عبدالغنی برادر دوحا سے افغانستان آنے کی تیاری کر رہے ہیں جبکہ افغانستان کے مستقبل کے حوالے سے کابل صدارتی محل میں اشرف غنی اور طالبان نمائندوں کے مذاکرات شروع ہوگے ہیں۔
مزید پڑھیں:طالبان کابل پہنچ گئے، دارلحکومت کو بزور طاقت فتح نہ کرنے کا اعلان