طالبان کی تعلیم چاہیے، نہ ان کی حکومت، افغان خواتین کے مظاہرے

مقبول خبریں

کالمز

zia
امریکا کا یومِ قیامت طیارہ حرکت میں آگیا۔ دنیا پر خوف طاری
Firestorm in the Middle East: Global Stakes on Exploding Frontlines
مشرق وسطیٰ میں آگ و خون کا کھیل: عالمی امن کیلئے خطرہ
zia-2
آٹا 5560 روپے کا ایک کلو!

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

یونیسکو کی طرف سے افغانستان کے لیے مقرر کے گئے تعلیم کے عالمی دن کی مناسبت سے افغان خواتین اور لڑکیوں نے ملک کے اندر مظاہرہ کیا۔

خواتین نے تعلیم کے حوالے سے طالبان کے حالیہ فیصلوں کے خلاف نعرے لگائے اور مسلط کردہ نظام کو مسترد کردیا۔ خواتین نے نعرے لگائے ’’ہمیں طالبان کی تعلیم چاہیے نہ ہی طالبان کی حکومت‘‘۔

 مظاہرہ کرنے والی خواتین نے کہا تعلیم کا عالمی دن منایا جاتا ہے اور افغان لڑکیاں علم کی نعمت سے محروم رہتے ہوئے ہی اس دن کو گزار دیتی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:

سویڈن میں قرآن مجید نذرِآتش کیے جانے کا واقعہ انتہائی قابلِ مذمت ہے، مولانا طارق جمیل

واضح رہے چند ہفتوں قبل ہی طالبان کی حکومت کی جانب سے افغان خواتین کو غیر معینہ مدت کے لیے سرکاری اور نجی یونیورسٹیوں میں جانے سے روکنے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔ افغانستان میں طالبان کی حکومت میں ہائیر ایجوکیشن کے وزیر ندا محمد ندیم نے اس فیصلے کو یہ کہہ کر درست قرار دیا تھا کہ طالبات نے حجاب سے متعلق ہدایات پر عمل نہیں کیا۔

طالبان حکومت کو اپنے اس فیصلے پر عالمی برادر ی کے شدید غم و غصہ کا سامنا کرنا پڑا ہے۔

Related Posts