افغان وزیر خارجہ مولوی امیر خان متقی نے کہا ہے کہ امارت اسلامیہ افغانستان باہمی احترام کی بنیاد پر علاقائی ممالک کے ساتھ اشتراک عمل اور تعاون کے لیے تیار ہے۔
ان خیالات کا اظہار مولوی امیر خان متقی نے افغان وزارت خارجہ میں “افغانستان ریجنل کوآپریشن انیشیٹیو” سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں پڑوسی اور علاقائی ممالک کے خصوصی نمائندوں اور سفیروں نے شرکت کی۔
امیر خان متقی نے مزید کہا کہ ایک ایسے ملک کے طور پر جو تقریباً نصف صدی سے عدم تحفظ اور عدم استحکام کا شکار ہے، افغانستان نہیں چاہتا کہ خطے کا کوئی بھی ملک عدم تحفظ اور عدم استحکام کا شکار ہو۔ امارت اسلامیہ افغانستان کے لیے خطے کی سلامتی بہت اہم ہے۔
مولوی امیر خان متقی نے کہا کہ امارت اسلامیہ دوسرے ممالک کے انتخابات، حکومتی ڈھانچے اور ترقیاتی اصولوں اور مفادات کا احترام کرتی ہے، انہوں نے دوسروں پر زور دیا کہ وہ اس باہمی احترام کی قدر کریں۔
افغان وزیر خارجہ نے کہا کہ خطے کے ممالک آئندہ دوحہ اجلاس میں افغانستان کے متعلق درست حقائق عالمی برادری کے سامنے پیش کریں تاکہ افغانستان کے مسائل حل کیے جا سکیں۔
افغان وزیر خارجہ نے اپنے خطاب میں کہا کہ افغانستان کسی بھی ملک کے ساتھ محاذ آرائی کے بجائے بات چیت کو ترجیح دیتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ امارت اسلامیہ ملک کی تعمیر نو کر رہی ہے۔ منشیات اور خطے کے لیے خطرہ بننے والے گروہوں کو ختم کرنے میں کامیاب رہی ہے۔
افغان وزیر خارجہ نے کہا کہ امارت اسلامیہ افغانستان وہ تمام مسائل حل کرنے کی کوشش کر رہی ہے جو اسے ورثے میں ملے ہیں۔