ہندوتوا کی پیروکار نریندر مودی حکومت کی رکنِ پارلیمنٹ دیا کماری نے کم و بیش 400سال بعد دعویٰ کرتے ہوئے کہا ہے کہ تاج محل کی زمین ہماری ہے، مغل بادشاہ شاہ جہان نے ہماری زمین پر زبردستی قبضہ کیا تھا۔
تفصیلات کے مطابق جے پور کے شاہی خاندان سے تعلق رکھنے والی بھارتی لوک سبھا کی رکن دیا کماری نے حال ہی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ تاج محل کی زمین ہمارے آباو اجداد کی ہے۔
امریکا میں کورونا وائرس سے کتنی اموات ہوئیں؟
بھارتی رکنِ پارلیمنٹ دیا کماری نے کہا کہ تاج محل کے دستاویزات بھی ہمارے پاس ہیں۔ مغل بادشاہ شاہ جہان نے ہماری زمین پر زبردستی قبضہ کیا۔ہمیں کوئی معاوضہ بھی نہیں دیا گیا۔
رکنِ پارلیمان دیا کماری نے کہا کہ آج کل حکومت زمین لینے پر معاوضہ دیتی ہے لیکن 17ویں صدی عیسوی میں ایسا کوئی قانون موجود نہیں تھا۔ عدالت حکم دے تو دستاویزات پیش کردیں گے۔
ایک سوال کے جواب میں دیا کماری نے کہا کہ مجھے علم نہیں کہ تاج محل کی جگہ کوئی مندر تھا یا نہیں، تاہم جائیداد ہماری ملکیت ہے۔ تاج محل کے تمام بند کمرے کھولے جائیں اور انکوائری کی جائے۔
واضح رہے کہ اس سے قبل بی جے پی ایودھیا یونٹ کے میڈیا انچارج ڈاکٹر راجیش سنگھ تاج محل میں ہندو دیوی دیوتاؤں کی مورتیوں کی تلاش کیلئے دروازے کھولنے کی عرضی دائر کرچکے ہیں۔
حیرت انگیز طور پر ہندو شدت پسند جس بھی جگہ پر قبضہ کرنا یا اسے مندر قرار دے کر متنازعہ بنانا چاہتے ہیں، وہاں کوئی مورتی چھپا دی جاتی ہے اور پھر اسے برآمد کرکے ڈرامہ رچایا جاتا ہے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں سویڈن کی اپسالہ یونیورسٹی کے پروفیسر اشوک سوائن نے کہا کہ ہندوؤں کا رائٹ ونگ تاج محل کو مسلمانوں کی ملکیت سے نکالنے کیلئے سب کچھ کررہا ہے۔
ٹوئٹر پیغام میں اشوک سوائن نے کہا کہ حکمراں سیاسی جماعت بی جے پی کی رکنِ پارلیمنٹ نے دعویٰ کیا کہ تاج محل کی زمین جے پور کے شاہی خاندان کی ملکیت ہے۔ ان کو اس بات کا پتہ 400سال بعد چلا ہے۔
Hindu right wing doing everything in India to de-Muslim the Taj Mahal – Ruling regime MP claims the Taj Mahal land belongs Jaipur royal family! They found it out after 400 years. pic.twitter.com/KDWD2laYMk
— Ashok (@ashoswai) May 11, 2022