کراچی:زرعی اراضی اور باغات پر ٹڈی دل کا تیسری مرتبہ بھرپور حملہ ، فصل اور میوا جات تباہ ، آبادگاروں کا احتجاج، گڈاپ سٹی میں قائم محکمہ ایگریکلچر کا دفتر گذشتہ آٹھ سال سے غیر فعال ، عملہ غائب، گھر وں پر بیٹھے تنخواہ وصول کرنے لگا،دفتر کے تالے زنگ آلودہ ہوگئے ۔
آبادگاروں نے مطالبہ کیا ہے کہ فصل اور باغات کو بچانے کیلئے موَثر کارروائی کرتے ہوئے اسپرے کرایا جائے محکمہ زراعت گڈاپ کے دفتر میں علامتی طور موجود عملے کو ہٹا کر زراعت کے ماہر اور ذمہ دار افسر مقرر کیے جائیںجبکہ ڈائریکٹر محکمہ زراعت کراچی کا کہنا ہے کہ گڈاپ کا وزٹ کیا ہے ،کچھ آبادگاروں سے رابطہ نہیں ہوسکا ہے جس کے باعث و ہ غلط فہمی کا شکار ہوگئے ہیں ۔
کراچی کے علاقے گڈاپ ،ڈملوٹی ، کاٹھوڑ و دیگر زرعی اراضی اور باغات پرٹڈی دل نے تیسرا اور بھرپور حملہ کرکے فصل اور میوہ جات کو تباہ کردیا ہے ، اس سلسلے میں ملیر کے آبادگاروں پرویز بلوچ ، غلام مصطفی بلوچ ، بلوچ خاصخیلی اور اسلم جوکھیو نے ایم ایم نیوز کو بتایا کہ گڈاپ سٹی میں قائم محکمہ ایگریکلچر کا دفتر گذشتہ آٹھ سالوں سے غیر فعال ہے جس کا عملہ غائب اورگھر وں پر بیٹھے تنخواہ وصول کر رہا ہے ۔
ان کا کہنا ہے کہ دفتر کے تالے زنگ آلودہ ہوگئے ہیں ، 1200 ایکڑ سے زائد زمین پر موجود فصل اور باغات کو بچانے کیلئے موَثر کارروائی کرتے ہوئے اسپرے کرایا جائے اور محکمہ زراعت گڈاپ کے دفتر میں علامتی طور موجود عملے کو ہٹا کر زراعت کے ماہر اور ذمہ دار افسر مقرر کیے جائیں۔
اس سلسلے میں جب محکمہ زراعت کراچی کے ڈائریکٹر عبدالنبی ملاح سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے کہا کہ میں نے خود گڈاپ کا وزٹ کیا ہے ، آبادگاروں منظور واڈھیلو ، اللہ بخش واڈھیلو ، رشید واڈھیلو سے ملاقات کی ہے ، انہوں نے کہا کہ کچھ آبادگاروں سے رابطہ نہیں ہوسکا ہے جس کے باعث و ہ غلط فہمی کا شکار ہوگئے ہیں۔
مزید پڑھیں:ٹڈی دل کے حملوں سے پاکستان کی فصلیں برباد، کاشتکار پریشان اور حکومت بے بس