کراچی : سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے معطل افسران و ملازمین کی چوری اور سینہ زوری عروج پرپہنچ گئی، کرپشن کے الزام میں معطل ہونے والے 28افسران کا دیگر عملے کے ہمراہ ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل کے دفتر کا گھیراو، احتجاج کے دوران مشتعل افراد کی مغلظات سے ماحول آلودہ ہو گیا،انتظامیہ نے پولیس طلب کرکے حالات پر قابو پالیا۔
سپریم کورٹ آف پاکستان کے بدعنوان افسران کو ہٹانے کے حکم پر عمل کرتے ہوئے حکومت سندھ محکمہ ہاوسنگ اینڈ ٹاون نے آٹھ مارچ کو ایک حکم نامہ کے زریعے 28افسران جن میں دو ڈائریکٹر،5ڈپٹی ڈائریکٹر،17اسسٹنٹ ڈائریکٹر سمیت 4 بلڈنگ انسپکٹر شامل ہے کو بدعنوانی کے الزام میں معطل کیا گیا۔
بدھ کے روز معطل ہونے والے افسران نے دیگر کے ہمراہ ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل آشکار داور کے دفتر میں دھاوا بول دیا.مشتعل افسران بغیر اجازت اے ڈی جی کے دفتر کے اندر پہنچ گئے اور اندر سے دروآزہ بن کر دیا جبکہ باہر موجود عملے نے نمائندہ کو بتایا کہ اے ڈی جی کے کمرے سے زوردار مغلظات کی آوازیں سنائی دے رہی تھیں۔
مزید پڑھیں:کراچی کو کنکریٹ کا جنگل بنانے کیلئے غیرقانونی تعمیرات کی کھلی چھوٹ