فواد چوہدری نے نیب آرڈیننس پر اصلاحات کیلئے وکلا سے مدد مانگ لی

مقبول خبریں

کالمز

zia
امریکا کا یومِ قیامت طیارہ حرکت میں آگیا۔ دنیا پر خوف طاری
Firestorm in the Middle East: Global Stakes on Exploding Frontlines
مشرق وسطیٰ میں آگ و خون کا کھیل: عالمی امن کیلئے خطرہ
zia-2
آٹا 5560 روپے کا ایک کلو!

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Supreme Court Bar delegation called on Fawad Chaudhry

اسلام آباد: وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ بار اور بینچ کے درمیان وکلا پل کا کردار ادا کرتے ہیں، نیب آرڈیننس کو چیلنج کرنے کی بجائے حکومت کو اصلاحات تجویز کریں۔

وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری سے سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر احسن بھون کی قیادت میں نو منتخب عہدیداران نے ملاقات کی، اس موقع پر وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کہا کہ قومی معاملات، آئین وقانون کی بالادستی کیلئے وکلا برادری رہنمائی کرے، قانون سازی میں وکلا اور بار ایسوسی ایشن کے کردار کا خیرمقدم کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ بار اور بینچ کے درمیان وکلا پل کا کردار ادا کرتے ہیں، قومی معاملات اور آئین و قانون کی بالادستی کے لئے وکلاءبرادری رہنماء کرے، بار ایسوسی ایشنز سیاسی جماعتوں کو بڑی اصلاحات پر قریب لانے میں کردار ادا کر سکتی ہیں ۔وکلاء نیب آرڈیننس کو چیلنج کرنے کی بجائے حکومت کو اصلاحات تجویز کریں۔

مزید پڑھیں:نیب میگا کرپشن کیسز کو منطقی انجام تک پہنچانے میں کیوں ناکام ہو رہا ہے؟

یاد رہے کہ 6 اکتوبر کو صدر مملکت عارف علوی نے نیب کا دوسرا ترمیمی آرڈیننس 2021 جاری کیا تھا جس کے تحت انہیں کئی احتساب عدالتیں قائم کرنے اور ججوں کی تقرری کا اختیار دیا گیا تھا۔

صدارتی ترمیمی آرڈیننس کے مطابق صدر مملکت ، وزیراعظم اور اپوزیشن لیڈر سے مشاورت کے بعد نئے چیئرمین نیب کا تقرر کریں گے اور اختلاف کی صورت میں یہ معاملہ 12 رکنی پارلیمانی کمیٹی کو بھیجا جائے گا جس میں حکومتی اور حزب اختلاف کے ارکان کی نمائندگی برابر ہوگی۔

ترمیمی آرڈیننس کے مطابق نئے چیئرمین کا تقرر چار سال کی مدت کے لیے کیا جائے گا اور سبکدوش ہونے والے چیئرمین اس وقت تک اپنی خدمات جاری رکھیں گے جب تک نئے چیئرمین کا تقرر نہیں ہوجاتا۔ نئی ترمیم کے مطابق موجودہ یا سابقہ چیئرمین نیب کو دوبارہ چیئرمین نیب مقرر کیا جاسکتا ہے۔

Related Posts