بین الاقوامی تعلیمی بورڈ کیمبرج اسسمنٹ انٹرنیشنل ایجوکیشن نے اے اور او لیول کے ہزاروں طلباء کے امتحانات منسوخ کرنے کے بعد اگلی کلاسز میں جانے کا کوئی مکینزم تشکیل نہ دے کر ان کا مستقبل داؤ پر لگا دیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق طلباء قوم کا مستقبل ہوتے ہیں جنہیں کورونا وباء کے باعث پیچیدہ مشکلات کا سامنا ہے۔ کیمبرج نے تاحال اے لیول سال اوّل (اے ایس) اور او لیول کے کم و بیش 50 ہزار طلباء کے تعلیمی مستقبل کا کوئی فیصلہ نہیں کیا۔
ملک بھر میں او لیول کے ہزاروں طلباء کا تعلیمی سال ضائع ہونے کے خدشے کے پیشِ نظر والدین کو ذہنی کوفت و اذیت کا سامنا ہے۔ طلباء کو نومبر سیریز میں او لیول کے امتحانات میں شرکت کی ہدایت کی گئی ہے جبکہ 6اسکولوں نے پروویژنل داخلے دے دئیے۔
او لیول کے طلباء کومذکورہ اسکولوں میں اے لیول میں پروویژنل داخلے مل گئے جو امتحان پاس کیے بغیر اے لیول کی پڑھائی پر مجبور ہیں۔ انہی طلباء کو او لیول کے امتحانات کی بھی تیاری کرنی ہے۔ ایسے طلباء صبح کو اے جبکہ دوپہر کو او لیول کی پڑھائی کریں گے۔
کیمبرج بورڈ کی طرف سے امتحانات کی منسوخی کو 2 ہفتوں سے زائد وقت گزر چکا ہے۔ اساتذہ کا کہنا ہے کہ والدین اور طلباء بے حد پریشان ہیں۔ کیمبرج اسکولوں سے طلباء کے گریڈز منگوائے۔ او لیول کے نتائج گریڈز کی بناء پر جاری کیے جاسکتے ہیں۔
اساتذہ کا کہنا ہے کہ میٹرک اور انٹر کے امتحانات بھی تاخیر سے ہوسکتے ہیں تو کیمبرج بھی تاخیر کرکے امتحانات کیوں نہیں لے سکتا؟ حکومت کو چاہئے کہ کیمبرج کو تاخیر سے امتحان لینے پر قائل کرے جبکہ کیمبرج بھارت اور بنگلہ دیش کے طلباء کے اسیس گریڈز منگوا چکا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم نے اہلیہ اور وفد کے ہمراہ عمرے کی سعادت حاصل کرلی