امن مذاکرات کے لیے تشدد بند ہونا چاہئے۔افغان طالبان اور پاکستان کا متفقہ اعلامیہ

مقبول خبریں

کالمز

zia-2
آٹا 5560 روپے کا ایک کلو!
zia
برسوں ایران میں رہنے والی اسرائیلی جاسوس خاتون کی کہانی
Philippines, Pakistan, National Day, Dr. Emmanuel Fernandez, bilateral ties, diplomacy, climate change, development, peace, trade, education, cultural exchange, sustainable future, regional cooperation, Mabuhay, Filipino community, Islamabad celebration, soft power, South-South partnerships, innovation, resilience, post-colonial nations, mutual respect, global south
مشترکہ جدوجہد اور روشن مستقبل کی ایک خوبصورت تقریب

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

امن مذاکرات کے لیے تشدد بند ہونا چاہئے۔افغان طالبان اور پاکستان کا متفقہ اعلامیہ
امن مذاکرات کے لیے تشدد بند ہونا چاہئے۔افغان طالبان اور پاکستان کا متفقہ اعلامیہ

افغان طالبان وفد کی پاکستانی خارجہ حکام سے ملاقات کے بعد جاری کردہ متفقہ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ افغانستان میں امن کی بحالی کے لیے مذاکرات ہی بہترین راستہ ہیں جس کے لیے تشدد کا سلسلہ بند کرنا ضروری ہے۔

وزیر خارجہ شاہ محمود کی سربراہی میں پاکستانی محکمہ خارجہ حکام اور ملا عبدالغنی برادر کی قیادت میں افغان طالبان وفد کی ملاقات کے دوران افغان امن عمل کی جلد بحالی پر اتفاق کیا گیا جس کے بعد باضابطہ و متفقہ اعلامیہ بھی جاری کیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: سرحد پار کرکے امریکا آنے والوں پر سانپ چھوڑ دینے چاہئیں۔ڈونلڈ ٹرمپ کی ہدایت

متفقہ اعلامیے کے مطابق ملا عبدالغنی برادر کی قیادت میں پاکستانی خارجہ حکام سے ملاقات کرنے والے قطر کے دارالحکومت دوحہ میں طالبان کے سیاسی دفتر کے اعلیٰ سطحی افغان وفد نے افغان امن عمل کے لیے پاکستان کے مصالحانہ اور مثبت کردار کو سراہا۔وزارتِ خارجہ نے افغان طالبان کو یقین دہانی کرائی کہ  پاکستان افغانستان میں امن و امان کی بحالی کے لیے ہر ممکن اقدامات کرے گا جبکہ بہتر ماحول میں امن کی بحالی جلد ممکن ہوسکے گی۔ طرفین نے افغانستان میں قیامِ امن کے لیے مذاکرات کو مثبت اور واحد راستہ قرار دیا۔

امید ہے رکے ہوئے امن عمل کی شروعات جلد کردی جائے گی، وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی فوٹو: ٹوئٹر

اس موقعے پر وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے امید ظاہر کی کہ رُکا ہوا امن عمل جلد بحال ہوگا جبکہ امن عمل میں طالبان کی سنجیدہ شمولیت کو سراہتے ہوئے انہوں نے کہا کہ امن و استحکام حاصل کرنے کی کوششوں کو منطقی انجام تک پہنچانا ضروری ہے  جبکہ  پاکستان کی حمایت سے افغانستان میں پائیدار امن معاہدے کی مضبوط بنیاد رکھی گئی۔

یاد رہے کہ  افغان وفد میں  سینئر طالبان رہنما ملا عبدالغنی برادر سمیت 11 نمائندے شامل ہیں جبکہ مذاکرات میں افغان امن عمل کی بحالی کے ساتھ ساتھ خطے کے امن و امان سے متعلق دیگر اہم امور پر گفت و شنید کی گئی۔

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ 40 سال سے افغانستان میں خانہ جنگی اور عدم استحکام کا نقصان افغانستان کے ساتھ ساتھ پاکستان کو بھی اٹھانا پڑ رہا ہے جبکہ دونوں ممالک کے درمیان برادرانہ تعلقات علاقائی ہمسائیگی کے ساتھ ساتھ مذہب اور ثقافت کی بنیاد پر موجود ہیں۔

مزید پڑھیں: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کی سربراہی میں پاکستانی وفد کی افغان طالبان سے ملاقات جاری

Related Posts