سیاسی بے یقینی کے باعث اسٹاک مارکیٹ شدید متاثر، بدترین مندی کا سامنا

مقبول خبریں

کالمز

zia
امریکا کا یومِ قیامت طیارہ حرکت میں آگیا۔ دنیا پر خوف طاری
Firestorm in the Middle East: Global Stakes on Exploding Frontlines
مشرق وسطیٰ میں آگ و خون کا کھیل: عالمی امن کیلئے خطرہ
zia-2
آٹا 5560 روپے کا ایک کلو!

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

ملک بالخصوص پنجاب میں سیاسی بے یقینی کے باعث پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) میں کاروباری ہفتے کے دوسرے روز بھی شدید مندی رہی اور کے ایس ای 100 انڈیکس 900 سے زائد پوائنٹس گر گیا۔

اسٹاک مارکیٹ بھی روپے کی قدر میں تنزلی کی طرح مندی کا شکار ہے جہاں ڈالر مسلسل دوسرے روز بلندترین سطح پر پہنچ گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

پاکستان کیلئے بُری خبر، فچ نے پاکستانی معیشت کا آؤٹ لُک مستحکم سے منفی کردیا

پاکستان اسٹاک ایکسچینج ( پی ایس ایکس) کی ویب سائٹ کے مطابق کے ایس ای 100 انڈیکس آغاز 41 ہزار 376.11 پوائنٹس پر ہوا تھا، جس میں ابتدائی طور پر 176 پوانئنٹس کا اضافہ ہوا۔

تاہم صبح ساڑھے دس بجے کے بعد مارکیٹ میں کمی واقع ہوئی، تقریباَ سہ پہر 3 بج کر 25 منٹ پر انڈیکس 40 ہزار 313.78 پوائنٹس پر پہنچا جس میں ایک ہزار 54.33 پوائنٹس یا 2.55 فیصد کمی آئی۔

کے ایس ای 100 انڈیکس 978.04 پوائنٹس کمی کے ساتھ 40 ہزار 389.07 پوائنٹس پر بند ہوا۔

ڈائریکٹر عارف حبیب کارپوریشن احسن محنتی کا کہنا تھا کہ روپے کی قدر میں کمی کے اثرات مارکیٹ پر پڑ رہے ہیں، آج غیر ملکی سرمایہ کاروں کی توجہ بلو چپس اسٹاکس میں نظر آئی ہے جس کے اثرات مارکیٹ پر آئے ہیں اور آگے بھی دباؤ دکھائی دے رہا ہے۔

انہو نے کہا کہ ڈالر کی قیمت بڑھتی ہے تو افراط زر میں اضافہ ہوتا ہے، جس کے اثرات مارک اپ ریٹ کو مزید بڑھا سکتے ہیں ایسے ماحول میں سرمایہ کار فکسیڈ انکم میں محفوظ سرمایہ کاری کی طرف جائیں گے یہی وجہ ہے کہ مارکیٹ کا اوسط کاروباری حجم ایک ماہ سے کم ہو رہا ہے۔

احسن محنتی نے کہا کہ سیاسی غیر یقینی اور پنجاب میں نئی حکومت سازی بھی سرمایہ کاروں کے اعتماد کو متاثر کر رہی ہے۔

Related Posts