اسٹیل مل کا آکسیجن پلانٹ 3ماہ میں تیار ہوسکتا ہے، وزیراعلیٰ سندھ

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Steel Mill oxygen plant could be made operational in three months: CM Sindh

کراچی:وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ اسٹیل مل کا آکسیجن پلانٹ 3ماہ میں تیار ہوسکتا ہے، اس پلان کو کارآمد بنانے کیلئے ایک ارب روپے کی لاگت آئے گی۔سندھ حکومت پلانٹ کا جائزہ لے کر چلائے گی، ہم ایک ارب روپے خرچ کرنے کیلئے تیار ہیں،

وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ سے سندھ کے سینئرڈاکٹرز نے ملاقات کی،وزیر صحت، وزیر بلدیات، مشیر قانون، چیف سیکریٹری، سیکریٹری صحت، ڈاکٹر باری، ڈاکٹر فیصل، وائس چانسلر ڈاکٹر سعید قریشی، ای ڈی جے پی ایم سی ڈاکٹر سیمی جمالی، ڈاکٹر نصرت شاہ، ڈاکٹر قیصر سجاد، ڈاکٹر غفار شورو، ڈاکٹر شریف ہاشمی، ڈاکٹر قاضی واصف، ڈاکٹر انوپ، ڈاکٹر شبیر اور دیگر شریک تھے۔

اس موقع پر وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ ڈاکٹرز سے ملاقات کا مقصد کورونا وائرس کی صورتحال کا جائزہ لینے اور کنٹرول کرنا ہے، آپ تمام ڈاکٹرز کی رہنمائی اور معاونت کی ضرورت ہے، چاہتا ہوں صوبے کے ہر شہری کو ویکسین لگے، ہمیں اپنے شہریوں کو کورونا وائرس سے محفوظ بنانا ہے۔

مزید پڑھیں:پاکستان میں گزشتہ روزایک لاکھ 64ہزار سے زائد افراد کو ویکسین لگائی گئی، اسد عمر

وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ کراچی میں 12.87 فیصد ، حیدرآباد 18.02 فیصد، سکھر 6.85 فیصد کورونا کے کیسز ہوگئے ہیں، صورتحال انتہائی خطرناک ہے، ہمیں ہر حال میں رضاکارانہ طور پر ایک دوسرے کا خیال رکھنا ہے، ہم کراچی شرقی، جنوبی اور حیدرآباد میں سخت اقدامات کررہے ہیں۔

اس موقع پرڈاکٹر قیصر سجاد نے وزیراعلیٰ سندھ کے اقدامات کو سراہتے ہوئے کہا کہ یہ افسوس کی بات ہے کہ کورونا سیاست کے نظر ہو رہا ہے، جس کا نقصان ہوگا، ٹرانسپورٹ پر پابندی اچھا اقدام ہے، ایس او پیز پر مزید عملدرآمد کرنے کیلئے اقدامات کرنے چاہئیں، ایک مرکزی ڈیسک ہونی چاہئے جو کورونا مریضوں کو اسپتالوں میں خالی بستروں کی آگاہی دے، ہمارے اسپتالوں میں آکسیجن کا مکمل انتظام ہونا چاہئے۔

وزیراعلیٰ سندھ نے ان کے جواب میں کہا کہ اگر مریض کو آکسیجن بر وقت لگ جائے تو وینٹی لیٹرز پر جانے کی ضرورت کم ہوجائے گی، سندھ کے داخلی راستوں پر صوبے میں اندر آنے پر سختی کی جائے۔

ڈاکٹر اظہرنے کہا کہ ویکسین بڑے عمر کے افراد کو گھروں میں لگانے کے انتظام بھی کئے جائیں، ڈاکٹرز کو سندھ حکومت نے کورونا ایمرجنسی میں بھرتی کیا ہے وہ اچھا اقدام ہے، جو نئے ڈاکٹرز بھرتی کئے گئے ہیں انکی تنخواہیں فوری جاری کی جائیں تاکہ انکا جذبہ قائم رہے، ای پی آئی ویکسین کے ساتھ بچوں کو کورونا ویکسین لگانی چاہئے، عطائی علاج کو ختم کرنے کیلئے حکومت اقدامت کرے۔

ڈاکٹر سیمی جمالی کاکہنا تھا کہ سندھ حکومت کورونا وائرس پر اچھا کام کر رہی ہے، سندھ حکومت کو بروقت اقدام کرنے پر مبارکباد دیتی ہوں جبکہ صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر عذرا پیچوہونے کہا کہ محکمہ صحت میں مرکزی سسٹم قائم ہے، اسپتالوں کے مریضوں کو جہاں بستر دستیاب ہوتے ہیں انکو گائیڈ کرتے ہیں، ہم نے نرسز بھرتی کی ہیں اور مزید بھرتی کررہے ہیں۔

وزیر صحت نے کہا کہ ٹیکنیکل عملہ وینٹی لیٹرز چلانے کیلئے موجود ہے اور مزید بھرتی کررہےہیں، جہاں وینٹی لیٹرز دیئے ہیں وہاں وینٹی لیٹر چلانے والا اسٹاف بھی موجود ہے۔

Related Posts