ریاست ضروری یا عمران خان۔۔

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

پاکستان اس وقت تاریخ کے بدترین دور سے گزر رہا ہے، ملک میں سیاسی عدم استحکام کی وجہ سے معیشت گھٹنوں پر آچکی ہے اور حکمران اپنی جان توڑ محنت سے آخری سانس لیتی معیشت کو سنبھالنے کیلئے کوشاں ہیں لیکن ریاست دشمن قوتیں پاکستان کو دیوالیہ اور ناکام بنانے کیلئے اپنا پورا زور لگا رہی ہیں۔

سپریم کورٹ کی جانب سے مخصوص نشستوں کے فیصلے سے یوں محسوس ہوتا ہے کہ پاکستان کو تباہی کے دہانے پر پہنچانے والے بانی پی ٹی آئی عمران خان کو ایک بار پھر پاکستان کو اقوام عالم میں دیوار سے لگانے اور گرتی پڑتی معیشت کو مزید تباہ کرنے کیلئے میدان میں اتارنے کی پوری تیاری کرلی گئی ہے۔

پاکستان کے عدالتی نظام میں عمران خان کی شرمناک فین فالوونگ نے آئین و قانون کی دھجیاں اڑا دی ہیں۔ عدالتوں میں آئین اور قانون کے بجائے ذاتی پسند نا پسند اور گھر کی خواتین کی فرمائشوں پر فیصلے ہونا افسوسناک امر ہے، جیسا کہ گزشتہ روز سندھ کے سینئر وزیر شرجیل انعام میمن نے فرمایا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے سے لاڈلا ازم اور گُڈ ٹو سی یو کی بو آرہی ہے۔

شرجیل میمن کے مطابق فیصلے کے تحت الیکشن کمیشن آف پاکستان جیسے آئینی ادارے کے احکامات کو بلڈوز کیا گیا، سپریم کورٹ کے فیصلے سے ابہام پیدا ہوا ہے، عدالت عظمیٰ کے فیصلے نے پشاور ہائیکورٹ کے فیصلے کو بھی پس پشت ڈال دیا ہے، پشاور ہائیکورٹ نے پہلے بھی بی آر ٹی کے خلاف فیصلہ دیا تھا جس کو سپریم کورٹ میں اس وقت کے چیف جسٹس، جسٹس بندیال نے مسترد کر دیا تھا۔ سابقہ چیف جسٹس ثاقب نثار کا ہر عمل اور فیصلہ کسی سے بھی پوشیدہ نہیں ہے۔

ادھر پی ٹی آئی نے مخصوص نشستوں کے بارے میں سپریم کورٹ کے فیصلے کو حق اور سچ کی فتح قرار دے کر خوشی سے پھولے نہیں سما رہی ہے۔ تحریک انصاف کے چیئرمین بیرسٹر گوہر کا کہنا ہے کہ فیصلہ تاریخ میں یاد رکھا جائے گا۔ پی ٹی آئی کے وکیل سلمان اکرم راجا کے مطابق فیصلے سے آئین کی فتح ہوئی، شبلی فراز بولے فیصلے سے انصاف کا علم بلند ہوا جبکہ عمر ایوب نے چیف الیکشن کمشنر اور الیکشن کمیشن کے چاروں ارکان سے فوری مستعفی ہونے کا مطالبہ کیا ہے۔

حیرت اور افسوس کی بات تو یہ ہے کہ پی ٹی آئی جس چیف الیکشن کمشنر کو ہٹانے کیلئے ایڑی چوٹی کا زور لگا رہی ہے اس (سلطان سکندر راجہ) کو تعینات بھی خود عمران خان نے ہی کیا تھا اور یہ پی ٹی آئی کا وتیرہ ہے کہ جو حق میں ہو وہی سچ اور جو مخالفت میں ہو وہ غلط۔

پی ٹی آئی کو مخصوص نشستیں ملنے کے بعد قومی اسمبلی میں پارٹی پوزیشن ضرور متاثر ہوگی کیونکہ ملک دشمن پی ٹی آئی سنگل لارجسٹ پارٹی بن جائے گی تاہم عمران خان کو دوبارہ وزیر اعظم بنانے کا خواب کبھی پورا نہیں ہوگا کیونکہ حکمران اتحاد کی مجموعی تعداد اب بھی 210 ہے جبکہ حکومت بنانے کیلئے 169ممبران کی سادہ اکثریت درکار ہے۔ عمران خان لوٹے خرید کر یا ایک ایک سیٹ والی پارٹیوں کو ساتھ ملاکر بھی حکومت نہیں بناسکتے۔

وزیر دفاع خواجہ آصف بھی پوری قوم کی طرح حیران ہیں کہ اعلیٰ ترین عدلیہ نے آئینی کے بجائے سیاسی فیصلہ دیا، جو سائل ہی نہیں تھا، جس نے ریلیف مانگا ہی نہیں، اسےریلیف دے دیا۔ فیصلے میں آئین اور انصاف کے تقاضوں کی جگہ سیاسی تقاضوں کو اہمیت دی گئی۔

پاکستان کے نامور سیاست دان فیصل واوڈا کا کہنا ہے کہ عمران خان کو عدالتوں سے ملنے والا ریلیف ملک کی معیشت کیلئے نقصان دہ ہوگا اور جو لوگ یہ سمجھتے ہیں کہ عمران خان جیل سے باہر آجائینگے تو وہ اپنی غلط فہمی دور کرلیں کیونکہ ابھی عمران خان کی جیل سے رہائی کا کوئی امکان نہیں ہے۔

سپریم کورٹ کے جسٹس سید منصور علی شاہ، جسٹس منیب اختر، جسٹس محمد علی مظہر، جسٹس عائشہ اے ملک، جسٹس اطہر من اللہ، جسٹس سید حسن اظہر رضوی، جسٹس شاہد وحید اور عرفان سعادت خان نے اکثریتی فیصلہ قلمبند کیا ہے۔ پوری قوم جانتی ہے کہ یہ ججز مخصوص مائنڈ سیٹ کے حامل ہیں جو قانون اور آئین کے بجائے ذاتی پسند اور گھر سے ملنے والی ہدایات پر عمل کرتے ہیں۔

جسٹس امین الدین خان اور جسٹس نعیم اختر افغان نے پشاور ہائی کورٹ کا فیصلہ برقرار رکھ کر آئین اور قانون کی پاسداری کی جبکہ چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ، جسٹس جمال خان مندوخیل اور جسٹس یحییٰ آفریدی نے اپنا علیحدہ اختلافی نوٹ قلمبند کرکے اپنا فرض ادا کرنے کی کوشش کی لیکن سپریم کورٹ میں موجود بااثر ٹولے کے سامنے بے بس نظر آئے۔

عمران خان کو کئی کیسز میں یکطرفہ ریلیف دینے کا سلسلہ جاری ہے۔ عمران خان کو ریلیف دینے میں انہی عناصر کا ہاتھ ہے جو پاکستان کے وجود کو مٹانے کی خواہش رکھتے ہیں کیونکہ اس میں کوئی شک یا دو رائے نہیں کہ عمران خان آج بھی غیرملکی قوتوں کا آلہ کار ہے۔

عمران خان اور ان کے حامی جس شوکت خانم کی دہائیاں دیتے ہیں وہ یہودیوں کی ادویات کے تجربات کیلئے بنایا گیا یہ بات کون نہیں جانتا، حکومتی خرچے پر بیرون ملک تعلیم اور کرکٹ کھیلنے والے عمران خان نے اربوں کھربوں روپے کیسے کمائے، غیر شادی شدہ بہن کونسی سلائی مشین چلاکر اربوں روپے کی جائیداد کی مالک بنی کون نہیں جانتا، عمران خان کا کردار کس سے چھپا ہے، کرکٹ کے دور سے بدنام عمران خان سیتا وائٹ کیس میں سزا کی وجہ سے امریکا میں سفارتخانے میں پناہ لینے پر مجبور ہوئے، کیا یہ کسی کو معلوم نہیں؟ اگر کردار کی بات ہے تو سابقہ اہلیہ ریحام خان نے اپنی کتاب میں عمران خان کے کردار کو جس طرح اجاگر کیا اس پر وہ خاتون تعریف کی مستحق ہے۔

3 دن قبل لاہور کی انسداد دہشت گردی کی عدالت وہ پہلا عدالتی فورم بن چکی ہے جس نے اس بات کی تائید کی ہے کہ عمران خان اور پی ٹی آئی کے سینئر رہنمائوں نے 9؍ مئی کو ریاست مخالف سازش کی۔

9 مئی کے مقدمے میں عمران خان کی ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواست مسترد کرتے ہوئے انسداد دہشت گردی عدالت اول لاہور کے جج خالد ارشد نے استغاثہ کے اس نظریے کی تائید کی کہ عمران خان نے پی ٹی آئی کی سینئر قیادت اور مظاہرین/ ملزمان کے ساتھ مل کر مبینہ مجرمانہ سازش تیار کی، اس پر عمل کیا اور ان سب کا مقصد ریاست کیخلاف جنگ چھیڑنا تھا۔ عدالت عمران خان کے اس الزام سے قائل نظر نہیں آئی کہ انہیں سیاسی بنیادوں پر نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

عمران خان نے آئی ایم ایف سے معاہدوں کی خلاف ورزی کرکے پاکستان کو دانستہ معاشی مسائل کی دلدل میں دھکیل کر دیوالیہ کرنے کی سازش رچائی، اپنے بدترین دور حکومت میں انڈسٹری کو تباہ کیا، دوست ممالک سے تعلقات خراب کئے، اقوام عالم میں پاکستان کو تنہا کرنے کی سازش کی، کشمیر کا سودا کیا اور پاکستان کو بدترین حالات سے دوچار کیا۔ اب بھی اس ذانی، بدکردار اور ملک دشمن شخص کو ملک کا نظم و نسق سونپنا ہے تو آپ کو ریاست کی قربانی دینے کیلئے تیار رہنا ہوگا کیونکہ پاکستان آج جن معاشی مشکلا ت سے دوچار ہے وہ اس میں عمران خان کا سب سے بڑا کردار ہے۔

Related Posts