سری لنکا صدارتی انتخابات: سابق صدر راجا پکسا کے بھائی کو واضح برتری حاصل

مقبول خبریں

کالمز

Firestorm in the Middle East: Global Stakes on Exploding Frontlines
مشرق وسطیٰ میں آگ و خون کا کھیل: عالمی امن کیلئے خطرہ
zia-2
آٹا 5560 روپے کا ایک کلو!
zia
برسوں ایران میں رہنے والی اسرائیلی جاسوس خاتون کی کہانی

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

raja paksa
سری لنکا صدارتی انتخابات: سابق صدرراجاپکساکےبھائی کوواضح برتری حاصل

سری لنکا میں ہفتے کو انتہائی سخت سکیورٹی میں ہونے والے صدارتی انتخابات میں سابق صدر کے بھائی اور سابق وزیر دفاع گوٹابایا راجا پاکسا کو واضح برتری حاصل ہو گئی ہے، غیرحتمی نتائج کے مطابق گوٹابایا راجا پاکسا نےحریف ساجتھ پریماداساکو شکست دے دی ہے۔

حکومتی امیدوار سجیتھ پریما داسا نے ملک میں گزشتہ روز ہونے والے صدارتی انتخابات میں اپنی شکست تسلیم کر لی ہے اور انہوں نے اپنے حریف گوٹابایا راجا پاکسا کو جیت پر مبارکباد بھی دی ہے۔

اتوار کو الیکشن کمیشن نے بتایا کہ پانچ لاکھ بیلٹ پیپرز کی گنتی کے بعد راجا پاکسا کو 52.87 فیصد ووٹوں سے برتری حاصل ہے جبکہ ان کے سب سے بڑے حریف ساجتھ پریماداسا 39.67 فیصد ووٹ حاصل کر پائے۔

الیکشن کمیشن کے چیئرمین مہندا ڈیشاپریا کے مطابق تقریباً ایک کروڑ 60 لاکھ رجسٹرڈ ووٹرز میں سے 80 فیصد نے اپنے حق رائے دہی کا استعمال کیا ہے، ہفتے کو ہونے والے انتخابی عمل میں تشدد کے اِکا دُکا واقعات رونما ہوئے تھے جن میں مسلمان ووٹرز کے قافلے پر فائرنگ بھی شامل تھی۔ حکام کے مطابق دیگر واقعات میں بھی چند افراد کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔

یہ بھی پڑھیں سری لنکامیں انتخابات: مسلمان ووٹرزکی بسوں پر دہشتگردوں کی فائرنگ

70 سالہ راجا پاکسا کو اکثریتی سنہالی علاقوں میں برتری حاصل ہے جبکہ ان کے حریف پریماداسا کو شمال مغربی علاقوں میں تمل اور دیگر اقلیتی برادریوں کی حمایت حاصل رہی۔

سرکاری سطح پر گوٹابایا راجا پاکسا کی جیت کا اعلان تاحال نہیں کیا گیا ہے لیکن گوٹابایا راجا پاکسا کے ترجمان نے انتخابات میں جیت کا اعلان کر دیا ہے، خیال رہے کہ گوٹابایا راجا پاکسا اپنے بھائی مہندا راجا پاکسا کے دور صدارت میں وزارت دفاع کے سیکریٹری رہ چکے ہیں۔

Related Posts