سوشل ویلفیئر آرگنائزیشنز

مقبول خبریں

کالمز

Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟
Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

کورونا وائرس نے پورے پاکستان میں 80 سے زائد افراد کی قیمتی جانوں کو نگل لیا ہے اور اس نے 5000 سے زیادہ افراد کو متاثر کیا ہے۔ وفاقی اور صوبائی حکومتیں اس مہلک بیماری کے پھیلاؤ پر قابو پانے کے لئے بھرپور اقدامات کر رہی ہیں۔

پاکستان کو پہلے ہی وسائل کی شدید قلت اور بھوک، غربت، بے روزگاری اور کاروبار کے منفی حالات کے ساتھ معاشی بحران کے حوالے سے بھی مسائل کا سامنا ہے۔ اب کورونا وائرس نے معیشت کو بری طرح متاثر کیا ہے۔

روز مرہ کے اجرت دہندگان اور معاشرے کا کمزورطبقہ کورونا وائرس کی وجہ سے جاری لاک ڈاؤن کے سبب سب سے زیادہ نقصان اٹھا رہا ہے۔ چھوٹے کاروباری مالکان، تاجر، مزدور طبقہ اور در حقیقت کاروباری طبقہ سے وابستہ تمام افراد ایک آزمائشی دور سے گزر رہے ہیں۔

تاہم، وفاقی حکومت نے پورے پاکستان میں مستحق خاندانوں کے لئے نقد امداد کا اعلان کیا ہے، لیکن جیسا کہ ہم سب جانتے ہیں کہ ہمارا ملک بدعنوانی کے لئے مشہور ہے۔ سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی ویڈیوز نے دعویٰ کیا ہے کہ لوگ اعلان کردہ نقد گرانٹ وصول نہیں پا کررہے ہیں۔

اسی طرح، حکومت سندھ نے معاشرے کے کمزورطبقے کو راشن فراہم کرنے کا اعلان کیا، تاہم ابھی تک راشن کا ایک بیگ بھی تقسیم نہیں کیا گیا ہے۔ اس جاری سخت صورتحال میں لوگوں کی مدد کرنے میں بعض تنظیموں کے کردار کو نظرانداز نہیں کیا جاسکتا۔

کورونا وائرس اور لاک ڈاؤن کے دوران متعدد فلاحی ادارے کم آمدنی والے افراد کو راشن اور طبی امداد فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ معاشی بوجھ کو کم کرنے کے لئے ملک بھر میں کام کر رہے ہیں۔

ایدھی فاؤنڈیشن کورونا وائرس ٹیسٹنگ کٹس امپورٹ کررہی ہے، جوکہ ضرورت مند خاندانوں میں راشن تقسیم کرنے کے علاوہ سرکاری اور چیریٹی اسپتالوں کو مہیا کی جائے گی۔ سیلانی ویلفیئر چیئر پرسن نے کورونا وائرس سے پیدا ہونے والے بحران کے دوران 20 لاکھ افراد میں کھانے کی اشیاء اور کھانا تقسیم کرنے کا بھی اعلان کیا ہے۔

الخدمت فاؤنڈیشن نے پورے پاکستان میں غریب خاندانوں میں راشن تقسیم کیا ہے جو 15 دن کے لئے کافی ہے۔ راشن کے ساتھ ساتھ چہرے کے ماسک، صابن اور سینیٹائزر بھی شامل ہیں۔

عالمگیر ویلفیئر ٹرسٹ، پاکستان اسلامک میڈیکل ایسوسی ایشن، بیت سلام ٹرسٹ، اور جے ڈی سی فاؤنڈیشن جیسے دیگر معاشرتی بہبود کی تنظیمیں مستحق خاندانوں اور معاشرے کے ناقص طبقے کی مدد کر رہی ہیں۔

اس ضمن میں، وفاقی اور صوبائی حکومتوں کو چاہئے کہ وہ فلاحی تنظیموں کے ساتھ رابطہ کریں اور ان سے مشاورت کریں تاکہ کم آمدنی والے افراد کو راشن اور طبی امداد فراہم کی جا سکیں اورمعاشی بوجھ کو روکا جاسکے۔

Related Posts