ٹک ٹاکر کمل کور بھابھی کی فحاشی کا انجام! نازیبا ویڈیوز سامنے آگئیں، سوشل میڈیا پر طوفان

مقبول خبریں

کالمز

Firestorm in the Middle East: Global Stakes on Exploding Frontlines
مشرق وسطیٰ میں آگ و خون کا کھیل: عالمی امن کیلئے خطرہ
zia-2
آٹا 5560 روپے کا ایک کلو!
zia
برسوں ایران میں رہنے والی اسرائیلی جاسوس خاتون کی کہانی

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Social Media Influencer 'Kamal Kaur Bhabhi' Murdered Over 'Obscene Content
ONLINE/ FILE PHOTO

بھارتی ریاست پنجاب میں مشہور سوشل میڈیا انفلوئنسر کنچن کماری عرف ’کمل کور بھابھی‘ کو مبینہ طور پر ان کی ویڈیوز کو “فحش” قرار دے کر قتل کر دیا گیا ہے۔

پولیس نے اس قتل کے الزام میں دو سکھ نوجوانوں کو گرفتار کر لیا ہے جبکہ مرکزی ملزم امرت پال سنگھ واقعے کے بعد متحدہ عرب امارات فرار ہو چکے ہیں۔

11 جون کو بٹھنڈہ شہر میں ایک کار سے کنچن کماری کی لاش ملی تھی۔ پولیس کے مطابق ملزم امرت پال مہروں کو مقتولہ کی سوشل میڈیا پر سرگرمیوں پر اعتراض تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ وہ ’پنجاب کی روایات‘ کی توہین سمجھتے تھے۔ ملزم نے قتل کے بعد ویڈیوز جاری کر کے دیگر سوشل میڈیا صارفین کو بھی ایسی ویڈیوز پوسٹ کرنے پر جان سے مارنے کی دھمکیاں دیں۔

30 سالہ کنچن کماری، جو سوشل میڈیا پر ’کمل کور بھابھی‘ کے نام سے مشہور تھیں، انسٹاگرام پر چار لاکھ سے زائد فالوورز رکھتی تھیں اور متعدد پلیٹ فارمز پر متحرک تھیں۔ ان کے ویڈیوز کو بعض افراد کی جانب سے ’ذومعنی‘ اور ’غیراخلاقی‘ قرار دیا جاتا رہا ہے۔

 

View this post on Instagram

 

A post shared by Kanchan Kumari (@kamalkaurbhabhi)

واقعے کے بعد امرتسر میں مقیم انفلوئنسر دپیکا لوتھرا کو بھی دھمکیاں موصول ہوئی ہیں جبکہ کئی مرد و خواتین نے پولیس سے تحفظ کی درخواست کی ہے۔ بعض انفلوئنسرز نے سوشل میڈیا پر معذرت کرتے ہوئے اپنا مواد بھی ہٹا دیا ہے۔

قانونی ماہرین کے مطابق اگر کسی کو کسی انفلوئنسر کے مواد پر اعتراض ہو تو بھارت میں تعزیرات ہند اور آئی ٹی ایکٹ کے تحت قانونی کارروائی ممکن ہے۔ ماہرین نے قتل جیسے اقدام کو ناقابلِ جواز اور قانون کی صریح خلاف ورزی قرار دیا ہے۔

پنجاب پولیس نے امرت پال سنگھ کے خلاف ایک اور مقدمہ درج کر لیا ہے اور بین الاقوامی سطح پر ان کی گرفتاری کے لیے اقدامات جاری ہیں۔

Related Posts