نیم مردہ حکومتیں ملک ٹھیک نہیں کرسکتیں، سراج الحق

مقبول خبریں

کالمز

zia-2
آٹا 5560 روپے کا ایک کلو!
zia
برسوں ایران میں رہنے والی اسرائیلی جاسوس خاتون کی کہانی
Philippines, Pakistan, National Day, Dr. Emmanuel Fernandez, bilateral ties, diplomacy, climate change, development, peace, trade, education, cultural exchange, sustainable future, regional cooperation, Mabuhay, Filipino community, Islamabad celebration, soft power, South-South partnerships, innovation, resilience, post-colonial nations, mutual respect, global south
مشترکہ جدوجہد اور روشن مستقبل کی ایک خوبصورت تقریب

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

 امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ دہائیوں سے ملک لوٹنے والے مرکز اور صوبائی حکومتوں میں بیٹھے ہیں، نیم مردہ حکومتیں مسائل حل کرنے کے قابل نہیں، پی ڈی ایم، پیپلز پارٹی، پی ٹی آئی ناکام، ان کے چراغوں میں تیل نہیں۔

انہوں نے کہا کہ کوئی اسمبلی توڑنا چاہتا ہے اور نہ حکومت چھوڑنا چاہتا ہے، جن لوگوں کی سیاست کا مقصد صرف کرسی ہے وہ کرسی کیسے چھوڑ سکتے ہیں؟ پندرہ سیاسی جماعتوں کی وفاقی اور صوبائی حکومتوں نے مل کر پاکستان کو مسائلستان بنا دیا۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے پشاور میں جماعت اسلامی کے شعبہ فہم دین کے ضلعی ذمہ داران سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ نائب امیر جماعت اسلامی کے پی مولانا محمد اسماعیل اور سیکرٹری جنرل کے پی عبدالواسع بھی اس موقع پر موجود تھے۔ سراج الحق نے کہا کہ بیڈگورننس اور کرپشن کی وجہ سے ہر شعبہ بیمار اور حکمران بے نقاب ہو چکے ہیں۔ عوام مجبور، مقروض اور بے حال ہیں، غریبوں کے لیے ہر نیا دن نئی مشکلات لے کر آتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:

ارجنٹائن میں قطری جبہ مقبول، “البِشت” فتح کے جشن کا حصہ بن گیا

ان کا کہنا تھا کہ پی ڈی ایم، پیپلزپارٹی اور پی ٹی آئی ٹرائیکا نااہل، ناکام اور نامراد ثابت ہوا، مسئلہ وسائل کی کمی نہیں حکمرانوں کی نیت اور اہلیت کا ہے۔

انہوں نے کہا کہ فرسودہ نظام اور اس کے محافظوں کو بدلنا ہو گا، یہ فیصلہ عوام نے ووٹ کی طاقت سے کرنا ہے۔ جماعت اسلامی کا ایجنڈا نظام مصطفیٰ کا ایجنڈا ہے، نظام مصطفیٰ کا ایجنڈا عدل و انصاف کے قیام، سود سے پاک معیشت اور بے لاگ احتساب کا ایجنڈا ہے۔

قوم اس اعلیٰ و ارفع مقصد کے حصول اور آنے والی نسلوں کے محفوظ مستقبل کے لیے جماعت اسلامی کا ساتھ دے۔ سراج الحق نے کہا کہ کرپشن ملک کو دیمک کی طرح چاٹ رہی ہے، احتساب کے اداروں کے صرف نام ہی باقی رہ گئے۔ ملک کا عدالتی نظام مفلوج ہو کر رہ گیا ہے، جج لوگوں کے چہرے دیکھ کر فیصلے کرتے ہیں۔ تعلیمی نظام زوال کا شکار، سکولوں سے بنیادی انفراسٹرکچر غائب، ڈھائی کروڑ بچے غربت کی وجہ سے سکولوں سے باہر ہیں۔ ملک پر مسلط کرپٹ اشرافیہ نے علاج کی سہولتیں عوام کی پہنچ سے دور کر دیں، یہ لوگ رنگ اور جھنڈے بدلتے ہیں، اپنا ایجنڈا نہیں بدلتے۔

Related Posts