کراچی: رہنما ء سندھی ایسوسی ایشن آف نارتھ امریکہ (سانا) ڈاکٹر اعجاز ترک نے کہا ہے کہ سندھ کا بڑا مسئلہ کالا باغ ڈیم یا این ایف سی نہیں بلکہ سندھ کا بڑا مسئلہ تعلیم کا فقدان ہے۔ اور سندھ کی پستی کی وجہ بھی یہ ہی ہے۔
حکومت سندھ کے نہ اسکولوں میں تعلیم ہے نہ کالجز میں، ان مسائل پر توجہ ہو تو ہر مسئلہ خود حل ہو جائے گا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے سندھی ایسوسی ایشن آف نارتھ امریکہ (سانا) کے وفد کے دورہ کراچی پریس کلب کے موقع پر صحافیوں سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
صدر کراچی پریس کلب امتیاز فاران نے انہیں سندھی ٹوپی اور اجرک کا تحفہ پیش کیا۔ اس موقع پر ڈاکٹر اعجاز ترک نے کہا کہ سندھ کے اسکولوں کا یہ حال ہے کہ پرائمری اسکول 2 کمروں کا ہے اور ان میں سے ایک کمرے میں ڈپٹی ڈائریکٹر اور ایک کمرے میں 5 کلاسزہیں۔
انہوں نے کہا کہ کے پی کے، پنجاب اور بلوچستان کے مریض سندھ کے اسپتالوں میں مفت علاج کراتے ہیں۔ ان کا اے ڈی پی فنڈ انکے اضلاع میں استعمال ہوتا ہے۔ سندھ کو نہیں ملتا۔ اب یہ طے کیا جائے کہ جتنے مریض سندھ میں علاج کریں گے یا تعلیم حاصل کریں گے ان کا اے ڈی پی سندھ کو دیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ سندھ نے جس معاہدے کے تحت پاکستان میں شمولیت اختیار کی اس پر عمل در آمد نہیں ہوا۔ اسی لیے سندھ میں احساس کمتری ہے۔ جسے دور کیا جانا ضروری ہے۔