بلدیہ عظمیٰ کراچی کو الہ دین پارک واپس مل گیا، نیلامی کی بھی اجازت

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Aladin Park

کراچی : بلدیہ عظمیٰ کراچی کو الہ دین پارک واپس مل گیا، سندھ ہائی کورٹ میں جاری مقدمے کا فیصلہ ہوگیا ،ہائی کورٹ نے الہ دین پارک دوبارہ ٹھیکے پر دینے کے لیے نیلامی کی اجازت دے دی۔

ڈائریکٹر سفاری پارک آفتاب قائم خانی کا کہنا ہے کہ ہائی کورٹ کے تحریری حکم نامے کی روشنی میں الہ دین پارک کی دوبارہ نیلامی مروجہ قوانین کے مطابق کی جائے گی ۔

سندھ ہائی کورٹ نےبلدیہ عظمیٰ کراچی کی درخواست پر الہ دین پارک کی انتظامیہ کو حاصل حکم امتناعی خارج کرتے ہوئے الہ دین پارک کا کنٹرول کے ایم سی کے سپرد کر دیا ۔

سندھ ہائی کورٹ کے ڈوثرن بینچ جسٹس عمرخان سعادت اور جسٹس ذوالفقار احمد خان نےآئینی پیٹشن نمبر2651/2020 سناتے ہوئےکے ایم سی کے حق میں فیصلہ دے دیا۔

واضح رہے کہ کے ایم سی نے 1996 میں، 25 سالہ معاہدے پر شمسی اینڈ کمپنی کو 52 ایکڑ اراضی کو تفریحی پارک بنانے کے لئے الاٹ کیا تھا۔ اس سلسلے میں ایک معاہدہ طے ہوا تھا کہ اس زمین کا صرف 10 فیصد حصہ تجارتی مقاصد کے لئے استعمال کیا جا سکے گا تاہم اس کی خلاف ورزی کی گئی۔

کمپنی نے 50 فیصد سے زیادہ اراضی پر اپنی تجارتی سرگرمیاںشروع کردی تھی جبکہ پارکس کے اندر چھ ایکڑ اراضی پر4 شادی ہالز کو سپریم کورٹ کی ہدایت پر ختم کردیا گیا تھا۔

معاہدے کی خلاف ورزی پر کے ایم سی انتظامیہ نے مقدمہ دائر کیا تاہم مبینہ طور پر کے ایم سی کے بعض وکلاء کی ملی بھگت کے باعث یہ مقدمہ لٹک گیا اور نجی شمسی اینڈ کمپنی کو حکم امتناعی حاصل ہو گیا ۔

کے ایم سی نے اس بار اپنے وکیل سعید اختر کے ذریعہ آئینی پٹیشن دائر کی تھی جس پر سندھ ہائی کورٹ نے حقائق جاننے کے بعد کے ایم سی کے حق میں فیصلہ دیتے ہوئے الہ دین پارک کے ایم سی کے حوالے کرنے کا حکم دیدیا ہے۔

ڈائریکٹر سفاری پارک آفتاب قائم خانی نے ایم ایم نیوز کو اس حوالے سے بتایا کہ یہ کے ایم سی کی بڑی کامیابی ہے مگر ابھی تک تحریری حکم نامہ نہیں آیا ہے جب وہ ملے گا تو اس کی روشنی میں نیلامی کی تیاری کی جائے گی۔

مزید پڑھیں: سندھ ہائیکورٹ میں لاپتہ افرادکیس میں پیشرفت،کراچی کے 2 لاپتہ شہری گھر واپس پہنچ گئے

انہوں نے کہا کہ ایڈمنسٹریٹر کراچی لئیق احمد نے کے ایم سی کے محکمہ قانون کو ہدایت کی تھی کے اس کیس کا فیصلہ جلد کرانے کے لیے تمام کوششیں تیز کی جائیں ،آج الحمداللہ کے ایم سی کو کامیابی ملی ہے۔

انہوں نے کہا کہ تحریری فیصلہ آنے کےبعد اپنے محکمہ قانون کے ایڈوکیٹ سعید اختر سے مشاورت کے ساتھ نیلامی کا طریقہ کار طے کیا جائے گا۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ الہ دین پارک کے اطراف بنی دکانیں محکمہ اسٹیٹ کے ایم سی نے بنائی ہیں، اس کا محکمہ اسپورٹس اینڈ ہارٹیکلچر سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔ انہوں نےکہا کہ الہ دین پارک کے اندر قائم دکانیں نجی انتظامیہ شمسی اینڈ کمپنی ے بنائی تھیں ، اس حوالے سے تمام اقدامات قانون کے مطابق کریں گے۔

Related Posts