تصویری تجزیہ: 2020ء میں ہونیوالے عورت مارچ پر ایک نظر

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

پاکستان میں گزشتہ 3 سال سے ہرسال خواتین کے عالمی دن کے موقع پر عورت مارچ منعقد کیا جاتا ہے،8 مارچ کو ملک بھر میں خواتین اپنے ساتھ ہونیوالی اانصافیوں اور بدسلوکیوں کیخلاف آواز بلند کرتی ہیں اور معاشرے میں خواتین کے ساتھ ہونیوالی زیادتی کو اجاگر کرتی ہیں۔

2019ء میں عورت مارچ کے دوران میرا جسم میری مرضی اور کھانا خود گرم کرلو کے نعروں نے ملک بھر میں نئی بحث کو جنم دیا لیکن بدقسمتی سے ان نعروں کے پیچھے چھپے اصلی مقصد کو نظر انداز کردیا گیا جبکہ دوسری طرف مردوں نے بڑی تعداد میں خواتین کی حمایت کے لئے گذشتہ سال کے عورت مارچ میں حصہ لیا ۔

امسال بھی 8 مارچ کو عورت مارچ ہونے جارہا ہے ، آیئے گزشتہ 3 سال میں ہونیوالے عورت مارچ کے نعروں پر ایک نظر ڈالتے ہیں۔

Aurat March

ایک شخص نے پلے کارڈ رکھے ہوئے ہے جس پرلکھا ہے کہ ، میں مخالف جنس میں گھرا ہوا ہوں اور میں خود کو محفوظ محسوس کرتا ہوںاورمیں ان کے لئے بھی یہی چاہتا ہوں۔

Aurat March

ایک شخص جس نے عورت مارچ میں حصہ لیا اور انہوں نے اپنے کتبے پر لکھا کہ میں مارچ میں حصہ لے رہا ہوں تاکہ تاکہ مستقبل میں میری بیٹیاں مارچ نہ کریں اور خود کو محفوظ محسوس نہ کریں۔

Aurat March

ایک لڑکی کا نعرہ،لو بیٹھ گئی اب صحیح سے، یہ نعرہ روز مرہ زندگیوں میں لڑکیوں کو اٹھنے بیٹھنے سے متعلق مسائل کو اجاگر کرتا ہے۔

Aurat March

ایک لڑکی نے نعرہ لگایا کہ میرا جسم آپ کا میدان جنگ نہیں ہے، یہ نعرہ ظاہر کرتاہے کہ اس کے جسم پر صرف اسی کا حق ہے اور کسی کو اس پر حق نہیں ہے۔

Aurat March

یہ کارڈ معاشرے میں منافقت کے اصول کو واضح کرتا ہے جہاں فلموں کوتو خطرہ سمجھا جاتا ہے لیکن عدم رواداری اور دباؤ کو خطرہ نہیں مانا جاتا۔

Aurat March

بنیادی مسائل کو اجاگر کرنے والا کتبہ کہ والدین صرف بیٹوں کو ہی فخر کا باعث کیوں سمجھتے ہیں؟ یہ ایسی چیز ہے جو صنف پر مبنی نہیں ہے۔

Aurat March

یہ کتبہ معاشرے میں چھپی سوچ کی عکاسی کرتا ہے کہ شرم و حیا انسان کے لباس میں نہیں بلکہ اس کی سوچ میں ہوتی ہے۔

Aurat March

عورت مارچ میں جبری مذہب تبدیلی اور نوعمر غیر مسلم بچیوں سے زبردستی شادیوں کا معاملہ بھی اٹھایا گیا۔

Aurat March

اس کتبے کا مقصد یہ ہے کہ میرے جسم پر آپ کی مرضی نہیں چل سکتی کیونکہ اپنے جسم پر صرف عورت کا حق ہے اور کوئی بھی شخص اس سے یہ حق نہیں چھین سکتا۔