آئی جی کو تبدیل کرنے کا فیصلہ، سندھ حکومت نے 2 من پسند افسران کے نام دے دئیے

مقبول خبریں

کالمز

"Conspiracies of the Elites Exposed!"
سرمایہ داروں کی خوشحالی، عوام کی غربت، پاکستان کی معیشت کا کھلا تضاد
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

آئی جی کو تبدیل کرنے کا فیصلہ، سندھ حکومت نے 2 من پسند افسران کے نام دے دئیے
آئی جی کو تبدیل کرنے کا فیصلہ، سندھ حکومت نے 2 من پسند افسران کے نام دے دئیے

کراچی: آئی جی سندھ پولیس کو تبدیل کرنے کا فیصلہ سامنے آیا ہے، عہدے کیلئے سندھ حکومت نے 2 من پسند افراد کے نام پیش کردئیے۔

تفصیلات کے مطابق سندھ حکومت کی ٹاپ فائیو لسٹ میں سب سے من پسند افراد میں ڈاکٹر جمیل جو اِس وقت ایڈیشنل آئی جی حیدر آباد ہیں اور ثناء اللہ عباسی کو آئی جی خیبر پختونخوا ہیں، انہیں آئی جی سندھ کے عہدے کیلئے نامزد کردیا ہے۔

سندھ حکومت نے ڈاکٹر جمیل اور ثناء اللہ عباسی کے نام پیش کرتے ہوئے امید ظاہر کی ہے کہ ہمارے دئیے گئے ناموں میں سے ہی آئی جی سندھ کی تقرری عمل میں لائی جائے گی۔ 

جبکہ وفاق کی جانب سے بھی آئی جی سندھ کیلئے 3 ناموں کی تجویز دی گئی ہے۔ وفاقی حکومت کی طرف سے اے ڈی خواجہ اور ثناء اللہ عباسی کو حمایت حاصل ہے۔ متوقع ناموں میں غلام نبی میمن اور کامران فضل شامل ہیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ ثناء اللہ عباسی اور ڈاکٹر جمیل آئی جی سندھ کے منصب کیلئے مضبوط امیدوار ہیں۔ موجودہ آئی جی سندھ مشتاق مہر گریڈ 22 کے پولیس افسر ہیں جن کی خدمات وفاق کے حوالے کی جائیں گی۔

مشتاق مہر نے رواں برس مارچ میں سندھ پولیس کے آئی جی کا عہدہ سنبھالا۔ مشتاق مہر کراچی پولیس چیف کی حیثیت سے بھی ذمہ داریاں سرانجام دے چکے ہیں۔ آئی جی سندھ ٹریفک اور ریلوے پولیس کے سربراہ بھی رہے۔

سابق آئی جی کلیم امام اور اے ڈی خواجہ کی طرح مشتاق مہر بھی تنازعات کا شکار ہونے کے باعث سندھ حکومت سے اختلافات رکھتے ہیں۔  

یہ بھی پڑھیں: کراچی واقعے کی تحقیقاتی رپورٹ، آئی جی سندھ کو کس نے اغواء کیا؟

Related Posts