سندھ اسمبلی میں کراچی جزائر آرڈیننس کے خلاف قرارداد کثرتِ رائے سے منظور

مقبول خبریں

کالمز

Firestorm in the Middle East: Global Stakes on Exploding Frontlines
مشرق وسطیٰ میں آگ و خون کا کھیل: عالمی امن کیلئے خطرہ
zia-2
آٹا 5560 روپے کا ایک کلو!
zia
برسوں ایران میں رہنے والی اسرائیلی جاسوس خاتون کی کہانی

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

سندھ اسمبلی میں کراچی جزائر آرڈیننس کے خلاف قرارداد کثرتِ رائے سے منظور
سندھ اسمبلی میں کراچی جزائر آرڈیننس کے خلاف قرارداد کثرتِ رائے سے منظور

کراچی: سندھ اسمبلی نے پاکستان جزائر ڈویلپمنٹ اتھارٹی آرڈیننس کے خلاف قرارداد منظور کرتے ہوئے وفاقی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ آرڈیننس فوری طور پر واپس لیا جائے۔

تفصیلات کے مطابق سندھ حکومت کی طرف سے پیش کی گئی قرارداد پر حزبِ اختلاف کی سیاسی جماعتوں گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس اور تحریکِ انصاف نے احتجاج اور واک آؤٹ کیا۔ تحریک لبیک (ٹی ایل پی) نے بھی قرارداد کی حمایت کی۔

اسمبلی کے فلور سے خطاب کرتے ہوئے وزیرِ اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا کہ وفاق کی طرف سے جاری کردہ آرڈیننس مکمل طور پر غیر قانونی ہے جبکہ میری ٹائم ایکٹ واضح طور پر کراچی کے ساحل کے اطراف کے علاقائی پانیوں کی نشاندہی کرتا ہے۔

خطاب کے دوران وزیرِ اعلیٰ سندھ نے کہا کہ سندھ حکومت نے جزائر پر نیا شہر تعمیر کرنے کیلئے کوئی این او سی جاری نہیں کیا۔ آئین کے آرٹیکل 132 کے مطابق جزائر کے ساتھ ساتھ سمندری حدود اور معدنیات بھی صوبہ سندھ کی ملکیت ہیں۔

وزیرِ اعلیٰ سندھ نے کہا کہ وفاق کبھی صوبہ سندھ کا استحصال کرنے کا موقع ہاتھ سے جانے نہیں دیتا، وفاقی وزیر میں جرات نہیں کہ اس معاملے پر صوبائی حکومت سے براہِ راست بات کرے۔ جزائر پر قبضے کیلئے راتوں رات آرڈیننس لایا گیا۔

یہ بھی پڑھیں:  مشکلات کے باوجود حکومت نے عوام کی مالی مدد کی۔ڈاکٹر حفیظ شیخ

Related Posts