کانوں کی عجیب و غریب بیماری کے علاج پر تحقیق جاری، اہم پیشرفت سامنے آگئی

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

کانوں کی عجیب و غریب بیماری کے علاج پر تحقیق میں اہم پیشرفت سامنے آگئی
کانوں کی عجیب و غریب بیماری کے علاج پر تحقیق میں اہم پیشرفت سامنے آگئی

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

انسانی جسم میں سننے کی صلاحیت انتہائی اہمیت کی حامل ہے جبکہ کانوں کی عجیب و غریب بیماری ٹنائٹس اسی صلاحیت کو متاثر کرتی ہے جس کے علاج پر تحقیق کے دوران اہم پیشرفت سامنے آئی ہے۔

تفصیلات کے مطابق ٹنائٹس کے علاج پر گزشتہ 20سال سے نیوزی لینڈ کی یونیورسٹی آف آکلینڈ میں تحقیق جاری ہے۔ محققین کا کہنا ہے کہ موبائل فون پر مبنی ایک تھراپی کے کلینیکل ٹرائل سے حوصلہ افزاء نتائج برآمد ہوئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:

پاکستان کے 75ویں یومِ آزادی کی خوشی میں گوگل کا ڈوڈل تبدیل

عموماً ٹنائٹس کو ایک لاعلاج مرض سمجھا جاتا ہے اور پاکستان سمیت دیگر متعدد ممالک کے ڈاکٹرز یا تو اس بیماری کے وجود سے ہی لاعلم ہوتے ہیں یا پھر اس کے علاج کو زیادہ اہمیت نہیں دیتے جس کی وجہ بیماری پر تحقیق کی کمی ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ ٹنائٹس ایک ایسا مرض ہے جس میں مریض کو کسی باہر کی جگہ سے نہیں بلکہ اپنے اندر سے ہی عجیب و غریب آوازیں سنائی دیتی ہیں جن کی نوعیت مختلف مریضوں کیلئے مختلف ہوسکتی ہے۔

آوازیں بعض اوقات اتنی بلند ہوتی ہیں کہ ٹنائٹس کے مریضوں کیلئے اپنے روزمرہ معمولاتِ زندگی کا تسلسل قائم رکھنا انتہائی مشکل ہوجاتا ہے۔ محققین نے بیماری کے علاج کیلئے مطالعے کے دوران 61 مریضوں کا انتخاب کیا۔

محققین نے نصف مریضوں (31افراد) کو نئے ڈیجیٹل پولی تھراپیٹک کا پروٹوٹائپ علاج مہیا کیا جبکہ باقی آدھے (30) افراد نے سفید شور پیدا کرنے والی ایک مشہور سیلف ہیلپ ایپ کا استعمال کرکے ٹنائٹس دور کرنے کی کوشش کی۔

تحقیق کے دوران یہ بات سامنے آئی کہ تھراپیٹک والے گروپ نے 12 ہفتوں میں طبی اعتبار سے بہتری ظاہر کی جبکہ دوسرے گروپ میں ٹنائٹس کے علاج میں مناسب پیش رفت سامنے نہیں آسکی۔ تحقیق کے نتائج 5 اگست کے روز جرنل فرنٹیئرز اِن نیورولوجی میں شائع ہوئے۔

مطالعے کے اہم محقق ڈاکٹر سرچ فیلڈ کا کہنا ہے کہ پہلے ٹرائلز سے پتہ چلا کہ سفید شور، گول اشکال پر مبنی گفتگو، گیمز اور دیگر ٹیکنالوجی پر مبنی علاج کچھ وقت کیلئے کچھ لوگوں کو مؤثر انداز سے متاثر کرتا ہے۔

نئے علاج کی بنیاد آڈیولوجسٹ کی جانب سے ابتدائی تشخیص کے طور پر سامنے آئی جو ذاتی نوعیت کے علاج سے متعلق ہے۔ ٹنائٹس کے مریض کے تجربے کی بنیاد پر ڈیجیٹل ٹولز کی ایک رینج یکجا کرکے علاج کیا جاتا ہے۔

ایسی کوئی گولی یا دوا تاحال دستیاب نہیں جو ٹنائٹس جیسے مرض کا علاج کرسکے۔ کچھ لوگ نئے علاج کے ذریعے 12 مہینوں میں جبکہ زیادہ تر صرف 12 ہفتوں میں ہی ٹھیک ہوجاتے ہیں۔ تھراپی کے ذریعے دماغ کو تربیت دی جاتی ہے۔

ڈاکٹر سرچ فیلڈ کا کہنا ہے کہ تھراپی کے ذریعے دماغ کو اس طرح دوبارہ تیار کیاجاتا ہے کہ وہ شور پر توجہ نہیں دیتا جس کا سننے والے کیلئے کوئی مطلب یا مطابقت باقی نہیں رہتی۔ نئے علاج سے 65 فیصد افراد میں بہتری دیکھی گئی۔

نیا طریقہ علاج کچھ لوگوں کیلئے انتہائی اہم ثابت ہوا کیونکہ ٹنائٹس نے ایسے افراد کی زندگیوں پر قبضہ کررکھا تھا۔ ان کو نیند میں دشواری، روزمرہ کے کام سرانجام دینے اور ذہنی دباؤ سمیت دیگر مسائل درپیش تھے جو وقت کے ساتھ ساتھ ٹھیک ہونے کی توقع کی جارہی ہے۔

Related Posts