مظلوم کشمیریوں نے سری نگر میں بھارت کی میزبانی میں گزشتہ روز سے جاری جی 20 اجلاس کا مکمل بائیکاٹ کرتے ہوئے مقبوضہ وادی میں شٹر ڈاؤن ہڑتال جاری رکھی ہوئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق ہڑتال کی کال آل پارٹیز حریت کانفرنس نے دی۔ مودی حکومت نے جی 20 اجلاس کی میزبانی کیلئے مقبوضہ کشمیر میں اسکولز اور کالجز بند کروادئیے۔سکیورٹی کیلئے بھارتی فوج کے علاوہ ایلیٹ نیشنل گارڈز اور کمانڈوز تعینات ہیں۔
انتہا پسند مودی سرکار کے ہاتھوں ایک اور تاریخی مسجد شہید
جی 20 اجلاس کی سکیورٹی کیلئے ڈرونز کا استعمال کیا جارہا ہے۔ اجلاس سے قبل ہزاروں کشمیریوں کو فون کالز پر احتجاج کی صورت میں سنگین نتائج کی دھمکیاں دی گئی ہیں۔وادی میں عام گھومنے والے بنکرز کو جی 20 کیلئے خیر مقدمی بینرز سے سجایا گیا ہے۔
بھارتی فوج نے سری نگر کے مختلف علاقوں میں دکانداروں کو طلب کرکے دکانیں کھولنے کی ہدایت کی تاہم تاجروں نے جی 20 اجلاس کے خلاف شٹر ڈاؤن ہڑتال کے ذریعے عالمی برادری کو پیغام دے دیا ہے کہ مظلوم کشمیری مسئلۂ کشمیر کا حل چاہتے ہیں۔
گزشتہ 75 سال سے حل طلب مسئلۂ کشمیر پر اقوامِ متحدہ نے متعدد قراردادیں منظور کیں جن میں غاصب بھارتی حکومت سے مظلوم کشمیریوں کو حقِ خود ارادیت دینے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ کشمیری قوم پاکستان کا حصہ بننا چاہتی ہے تاہم مودی سرکار کو یہ منظور نہیں۔