پشاور پولیس نے سات دکانداروں کو حراست میں لیا ہے، جنہوں نے بچوں کو PUBG سمیت گیمز کھیلنے اور انٹرنیٹ پر سرفنگ کے لیے کرائے پر سمارٹ فون دینے کی پیشکش کی ہے۔
ذرائع نے انکشاف کیا کہ پولیس نے علاقے میں دو دکانوں کو سیل کر دیا ہے اور مذکورہ افراد کے قبضے سے 47 موبائل فونز ضبط کر لیے ہیں۔ ان کے خلاف فقیر آباد تھانے میں مقدمہ بھی درج کیا گیا ہے۔
ان پر بچوں کو غلط سرگرمیوں میں ملوث کرنے اور گیم کھیلنے کے لئے موبائل فونز دینے کا الزام لگایا گیا ہے۔
ملزمان بچوں کو 60 روپے فی گھنٹہ کے حساب سے موبائل فون کرائے پر دیتے تھے۔
گرفتار افراد کے انکشافات کے بعد کل تین مشتبہ افراد کو حراست میں لے لیا گیا تھا جبکہ مزید چار کو آج گرفتار کر لیا گیا ہے۔ پولیس نے ایسے کاروبار کی حوصلہ شکنی کے لیے دکانوں کو سیل کر دیا ہے۔
پولیس نے مقدمہ درج کر کے تفتیش بھی شروع کر دی ہے۔
مزید پڑھیں:ہشام انعام نے پی ٹی آئی سے علیحدگی اختیار کرلی
فقیر آباد کے علاقے میں بچوں کو موبائل فون کرائے پر دینے کے کاروبار کی ویڈیو وائرل ہوئی تھی جس میں کم عمر بچوں کو دکان پر موبائل فون استعمال کرتے دیکھا جا سکتا ہے۔