بیوٹی فکیشن کے نام پر راستے بند کرنے کی سازش کیخلاف دکاندار سراپا احتجاج

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

بیوٹی فکیشن کے نام پر راستے بند کرنے کی سازش کیخلاف دکاندار سراپا احتجاج
بیوٹی فکیشن کے نام پر راستے بند کرنے کی سازش کیخلاف دکاندار سراپا احتجاج

کراچی: برسوں سے صدر کے علاقے میں قائم دکانداروں کی دکانوں کے سامنے بغیر مشاورت کے بیوٹی فکیشن کا عمل شروع کردیا گیا ہے، جس کی وجہ سے دکانداروں کو شدید پریشانی کا سامنا ہے، دکانداروں نے غیرقانونی و غیر اخلاقی اقدام کے خلاف سندھ ہائی کورٹ سے بھی رجوع کرلیا ہے اور احتجاجی کیمپ بھی قائم کرلیا ہے۔

صدر کے علاقے میں ایمپریس مارکیٹ کے سامنے میرکرم علی تالپور روڈ پر بوہری برادری کی جانب سے حکومت سندھ کے ساتھ مل کر طاہری مسجد کے سامنے سڑک کو بند کرکے بیوٹی فکیشن کا منصوبہ شروع کیا گیا ہے،جہاں پر مسجد کے سامنے ایریا کو بند کرکے وہاں شجرکاری کی جارہی ہے، اس کے علاوہ بھی گلی کے داخلے اور خارجی راستے کو بند کرکے باقاعدہ کھجوروں کے طویل قامت درخت لگائے جارہے ہیں۔

میر کرم علی تالپور روڈ کی بندش کے خلاف اس گلی کے ڈیڑھ سو سے زائددکاندار اسٹیک ہولڈر کی حیثیت سے سندھ ہائی کورٹ پہنچ گئے،جہاں پر سندھ ہائی کورٹ میں دکانداروں کی جانب سے دلاور خان نے درخواست کی کہ سندھ حکومت نے اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کئے بغیرہی میر کرم علی تالپور روڈ کو بند کردیا ہے،جس سے دکانداروں کونقصان کا سامنا ہے،اس لئے دکانداروں کو انصاف دلایا جائے،دکانداروں کی جانب سے سارے معاملے کو ڈیل کرنے کے لئے چھ رکنی کمیٹی قائم کی گئی ہے،جس میں  ڈاکٹر امجد اقبال بھٹی، دلاور خان، شاہ زیب خان، آصف حسین شاہ، عدنان اور کامران شامل ہیں۔

جس پر سندھ ہائی کورٹ نے ایڈمنسٹریٹرکراچی مرتضیٰ وہاب، سیکرٹری بلدیات، ڈی ایم سی جنوبی، ایس ایس پی جنوبی، ایس ایچ او صدر کو نوٹس جاری کردیئے ہیں، جبکہ کیس کی سماعت 16مارچ کو ہو گی۔

ادھر میر کرم علی تالپور روڈ کے داخلی روڈ پر دکانداروں نے احتجاجی کیمپ بھی لگا دیا ہے، جہاں کیمپ کو ہٹانے کے لئے ایک روز قبل کے ایم سی کے ڈائریکٹر انکروچمنٹ مظہر شیخ آئے، جنہوں نے کیمپ قائم کرنے کا اجازت نامہ مانگا، جن کو بتایا گیا کہ تھانے میں درخواست دی تھی تاہم انہوں نے ریسیو نہیں کی اور انہیں بذریعہ کوریئر ارسال کر دی گئی ہے۔

اس سے قبل دکانداروں  کے احتجاج پر ہفتے کو ڈپٹی کمشنر ارشد، اسسٹنٹ عبدالمنان بھٹو بھی صدر میں آئے تھے، جس میں انہوں نے دکانداروں سے کہا کہ دفتر میں آئیں،مگر صرف دکاندار ہونگے اور کوئی ٹھیلے والا نہیں ہوگا،جس کے بعد 98دکاندارجمع ہوئے اور اپنی اپنی دکانوں کے نام کے ساتھ ڈپٹی کمشنر کو بتایا کہ ہم اسٹیک ہولڈر ہیں اور ہمیں کسی بھی مشاورت میں شامل کئے بغیر یہاں بیوٹی فکیشن کا منصوبہ بنایا جارہا ہے۔

مزید پڑھیں: سوشل سیکورٹی افسران نے بلیک میلنگ کیلئے میری ٹوریس اسکول سیل کر دیا

احتجاجی کیمپ میں موجود دکانداروں نے سروے میں بتایا کہ ہم نے عدالت سے رجوع کیا ہے،جس کے باوجود انتظامیہ کام کررہی ہے، اورہم احتجاج کررہے ہیں،جسے روکنے کی کوشش کی جارہی ہے، دکانداروں کا کہنا تھا کہ ہمارا مطالبہ ہے کہ اس روڈ کو پرانی شکل میں لایا جائے، تین سال کا نقصان ہوا ہے اس کا بھی ازالہ کیا جائے، دکانوں کی افادیت اس وجہ سے کم ہوئی ہے، اس لئے داخلی اورخارجی راستوں کو بحال کیا جائے،دکانداروں کا کہنا تھا کہ بوہری برادری کی تقریب کے دورا ن 10روز تک صدر کے متعدد علاقوں کو بند رکھا گیا جس میں دکانداروں کا بھاری نقصان ہوا، جس کاازالہ کیا جائے۔

Related Posts