اسلام آباد: سابق وزیر اعظم عمران خان کی زیر قیادت آزادی مارچ سے قبل پولیس اور پی ٹی آئی کارکنان کے مابین تصادم شروع ہوگیا، کارکنان نے پولیس پر پتھراؤ جبکہ پولیس نے شیلنگ کی ہے۔
تفصیلات کے مطابق ملک بھر میں پی ٹی آئی کے آزادی مارچ کے خلاف اقدامات اٹھائے جارہے ہیں۔ پولیس نے اسلام آباد کے ڈی چوک کو چاروں جانب سے کنٹینرز لگا کر بند کردیا۔ لاہور سمیت پنجاب کے مختلف شہروں میں مارچ روکنے کیلئے پولیس تعینات کردی گئی۔
لاہور میں پی ٹی آئی کارکنان اور عوام کو روکنے کیلئے پولیس نے مختلف مقامات پر کنٹینرز اور رکاوٹیں لگا دیں جنہیں پی ٹی آئی کارکنان نے بتی چوک پہنچ کر ہٹانا شروع کردیا۔
جی ٹی روڈ کے علاقے بتی چوک پر رکاوٹیں ہٹتی دیکھ کر پولیس نے پی ٹی آئی کارکنان پر آنسو گیس کی شیلنگ کردی جس پر کارکنان مشتعل ہو گئے اور بعض مقامات پر پولیس پر پتھراؤ بھی کیا گیا۔
پنجاب کے صوبائی دارالحکومت میں پی ٹی آئی رہنما یاسمین راشد، سابق وزیرِتعلیم شفقت محمود اور سابق وزیرِ توانائی حماد اظہر کی قیادت میں کارکنان کنٹینرز پر چڑھ گئے۔
پی ٹی آئی کارکنان نے پولیس کی شیلنگ کے جواب میں قانون نافذ کرنے والوں پر پتھراؤ کیا جس کے باعث سارا علاقہ میدانِ جنگ کا منظر پیش کرنے لگا۔ آنسو گیس کی شیلنگ سے کارکنان کی حالت بگڑ گئی۔
تحریکِ انصاف کے کارکنان پر پولیس نے سیکڑوں آنسو گیس کے شیلز برسائے اور 24 سے زائد کارکنان کو گرفتار بھی کر لیا۔ واضح رہے کہ اس سے قبل پی ٹی آئی کے سینیٹر اعجاز چوہدری کو گرفتار کیا گیا تھا۔