سندھ ہائی کورٹ کا قصر فاطمہ کو میڈیکل ڈینٹل کالج بنانے کا حکم

مقبول خبریں

کالمز

"Conspiracies of the Elites Exposed!"
سرمایہ داروں کی خوشحالی، عوام کی غربت، پاکستان کی معیشت کا کھلا تضاد
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

SHC orders to provide details of action taken against CBC officers for illegal constructions

کراچی: عدالتِ عالیہ سندھ  نے محترمہ فاطمہ جناح کے اثاثوں کی وراثت سے متعلق قصر فاطمہ کو میڈیکل ڈینٹل کالج بنانے کا حکم دے دیا ہے۔سندھ ہائیکورٹ کا یہ فیصلہ بدھ کے روز سامنے آیا۔ 

تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز سندھ ہائیکورٹ میں محترمہ فاطمہ جناح کے اثاثوں کی وراثت سے متعلق درخواستوں کی سماعت ہوئی۔ عدالت کو نمائندہ محکمہ ثقافت نے بتایا کہ ہم نے عمارت کے تحفظ کیلئے اقدامات اٹھائے۔ مادرِ ملت فاطمہ جناح کی رہائش قصر فاطمہ کے غیر مناسب استعمال پر عدالت نے برہمی کا اظہار کیا۔

یہ بھی پڑھیں:

سندھ ہائی کورٹ کا 11ستمبر تک لاپتا افراد بازیاب کرانے کا حکم

سندھ ہائی کورٹ نے اورنگی اور گجر نالہ انسداد تجاوزات آپریشن روک دیا

سندھ ہائی کورٹ نے محکمۂ ثقافت کے افسر کی سرزنش کرتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ فاطمہ جناح نے یہاں آخری سانسیں لی تھیں، آپ وہاں ناچ گانا کریں گے؟ آپ لوگوں نے اس عمارت کا تقدس پامال کیا۔ معزز جج نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کل آپ مزار قائد پر بھی ناچ اور گانا کرینگے۔

ہائیکورٹ نے برہمی کااظہار کرتے ہوئے کہا کہ صوبائی حکومت کو دیکھ بھال کیلئے دیا گیا قومی اثاثہ آپ نے غیرقانونی ٹرسٹ بنالیا۔ مادرِ ملت اور قائد اعظم نے ہمیں پورا ملک دیا اور ہم ان کے اثاثوں کے ساتھ کیا کررہے ہیں؟ بعد ازاں فریقین کے درمیان میڈیکل ڈینٹل کالج کے قیام پر اتفاق ہوگیا۔

معزز ہائیکورٹ آف سندھ نے قصر فاطمہ کو میڈیکل ڈینٹل کالج بنانے کا حکم دیا اور ہدایت کی کہ کالج میں گرلز ڈینٹل کالج میں ہاسٹل بھی شامل ہوگا۔ عدالت نے کالج کو چلانے کیلئے ٹرسٹ بنانے کا حکم دیدیا۔ کلچر ڈیپارٹمنٹ سے قصر فاطمہ سے 30 سال میں ہونے والی آمدن کی تفصیلات بھی طلب کرلی گئیں۔

 ٹرسٹ کیلئے فریقین کی جانب سے انڈس اسپتال کے ڈاکٹر عبدالباری، ڈاکٹر ادیب رضوی، جسٹس (ر) سرمد جلال عثمانی اور جسٹس (ر) فہیم صدیقی اور امیر علی کے نام تجویز کیے گئے۔عدالت کو آگاہ کیا گیا کہ آئندہ سماعت پر ٹرسٹیز کی رضا مندی سے بھی آگاہ کیا جائے گا۔

 عدالت نے قصر فاطمہ میں موجود سامان کی فہرست مرتب کرنے کا حکم دے دیا۔ سندھ ہائی کورٹ نے فریقین سے درخواستگزار کو 50 سالہ طویل پیروی کرنے پر مالی طور پر ازالہ کرنے سے متعلق تجاویز بھی طلب کیں۔بعد ازاں درخواست کی مزید سماعت یکم نومبر تک ملتوی کردی گئی۔

Related Posts