سندھ ہائی کورٹ نے گٹر کے پانی سے سبزیاں اگانے پر کارروائی کا حکم دے دیا

کالمز

zia
بربرا: پیرس کی شہزادی
"A Karachi Journalist's Heartfelt Plea to the Pakistan Army"
کراچی کے صحافی کی عسکری قیادت سے اپیل
zia-2-1
حریدیم کے ہاتھوں اسرائیل کا خاتمہ قریب!
SHC bans seashore reclamation, commercial use of defence related properties

کراچی: سندھ ہائی کورٹ نے ملیر ندی کے پانی سے سبزیاں اگانے پر کارروائی کا حکم دیتے ہوئے گٹر کے پانی سے اگنے والی سبزیوں کے نمونے طلب کر لیے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ میں کراچی کے علاقے کورنگی میں گندے پانی کی سبزیوں کو تلف کرنے کے کیس کی سماعت گزشتہ روز ہوئی۔ سندھ فوڈ اتھارٹی، محکمۂ زراعت اور دیگر محکمہ جات کے اعلیٰ حکام پیش ہوئے۔

سندھ ہائی کورٹ نے ڈائریکٹر لیگل سندھ فوڈ اتھارٹی، ایڈیشنل سیکریٹری محکمۂ زراعت سندھ اور دیگر پر پیش رفت رپورٹس پیش نہ کرنے پر برہمی کا اظہار کیا۔ جسٹس محمد علی مظہر کا کہنا تھا کہ گٹر کے پانی سے سبزیاں اگانے میں ہر ایک کا نقصان ہے۔کوئی محکمہ کام نہیں کرتا۔

سندھ ہائی کورٹ نے متعلقہ حکام سے جامع جواب اور سبزیوں کے نمونے کے نتائج طلب کرتے ہوئے 17 فروری تک رپورٹ پیش کرنے کا حکم دے دیا۔ عدالت نے ہدایت کی کہ اگر کوئی شخص گٹر کے زہریلے پانی سے سبزیاں اگاتا ہوا پایا جائے تو محکمے فوری کارروائی کریں۔ ایڈیشنل سیکریٹری زراعت کا کہنا تھا کہ کمیٹی تو بنائی گئی ہے لیکن موسم کے باعث رکاوٹ پیش آئی۔

ہائیکورٹ کے جج جسٹس محمد مظہر علی نے استفسار کیا کہ بتایا جائے موسم کا اس سے کیا تعلق ہے؟ڈی سی کورنگی کا کہنا تھا کہ 3 سے 4 بار ایکشن لینے پر امن و امان کا مسئلہ پیش آیا۔ جسٹس محمد علی مظہر نے کہا کہ سندھ فوڈ اتھارٹی کیا کررہی ہے؟ سندھ فوڈ اتھارٹی کے ڈائریکٹر لیگل کا کہنا تھا کہ نمونوں کے نتائج کا انتظار کر رہے ہیں۔

جسٹس محمد علی مظہر نے نمونوں کے نتائج میں تاخیر پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ کیا متعلقہ ڈی سی کو کارروائی کیلئے عدالتی حکم دیں؟ سندھ فوڈ اتھارٹی کیا ہائیکورٹ کے فیصلے کی منتظر ہے؟ ادارے کا فرض ہے کہ اسے جو ذمہ داری دی گئی ہے، اسے پورا کرے۔

کورنگی کے ڈپٹی کمشنر اور دیگر نے عدالت میں رپورٹ جمع کرائی اور کارروائی کیلئے مشینری کا مطالبہ پیش کیا۔ مختار کار کا کہنا تھا کہ گندے پانی سے سبزیاں کاشت کرنے پر کارروائی ہوئی ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ پانی کا بہاؤ زیادہ ہونے کے باعث سبزیاں تلف کرنے میں 3 ماہ لگیں گے۔

رپورٹ کے مطابق مزید کارروائی کیلئے مشینری کم ہے، مقامی پولیس کے ساتھ ساتھ عملے، ٹریکٹر اور شاول کی ضرورت ہے۔ ایڈیشنل ڈی سی کورنگی نے کہا کہ 6 سے 9 جون کے درمیان گزشتہ برس ملیر ندی پر کارروائی ہوئی، ٹاسک فورس علاقے کی مکمل نگرانی پر مامور ہے، جس کے بعد عدالت نے حکم دیا کہ گندے پانی سے سبزیاں اگانے والوں کے خلاف کارروائی کی جائے۔ 

یہ بھی پڑھیں: سندھ نرسز ایگزامنیشن بورڈ میں کروڑوں کے گھپلے، نیب خاموش

Related Posts