اسلام آباد: وفاقی حکومت اپنا تیسرا سالانہ بجٹ کل پیش کرے گی جبکہ وزیرِ خزانہ شوکت ترین ملکی معیشت کی صورتحال اور حکومتی کارکردگی پر قومی اقتصادی سروے آج پیش کریں گے۔
تفصیلات کے مطابق وزیرِ خزانہ شوکت ترین نے گزشتہ روز گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حکومت آئندہ سال کیلئے عوام دوست اور کاروباری برادری کیلئے فائدہ مند بجٹ پیش کرنے کی خواہش مند ہے جس کیلئے مختصر، وسط اور طویل مدتی منصوبہ بندی پر مبنی بجٹ پیش کیا جائے گا۔
وفاقی وزیرِ خزانہ شوکت ترین قومی اسمبلی کے 11 جون کے اجلاس میں آئندہ مالی سال 22-2021ء کیلئے بجٹ پیش کریں گے جسے 28 جون تک بحث و تمحیص ختم کرنے کیلئے سینیٹ کے اجلاس میں پیش کیا جائے گا۔ مجموعی طور پر بجٹ کا تخمینہ 8 اعشاریہ 4 ٹریلین روپے لگایا گیا ہے۔
اب تک سامنے آنے والی بجٹ تجاویز کے مطابق بجٹ کا 10 سے 15 فیصد حصہ سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں اضافے کیلئے خرچ ہوگا جبکہ پنشنز کیلئے اخراجات کا تخمینہ 470 ارب روپے اور اقتصادی سروے میں آئندہ برس جی ڈی پی کی شرحِ نمو کا تخمینہ 3 اعشاریہ 9 فیصد لگایا گیا ہے۔
خیال رہے کہ اِس سے قبل آئندہ مالی سال کیلئے بجٹ کی تیاری پر کام حتمی مرحلے میں داخل ہوگیا۔اس سلسلے میں وفاقی وزیر خزانہ شوکت ترین اور معاونِ خصوصی عثمان ڈار کی ملاقات ہوئی جس میں کامیاب جوان پروگرام کیلئے 100 ارب روپے کی رقم مختص کرنے کا فیصلہ کیاگیا۔
ملاقات میں فیصلہ کیا گیاکہ 100 ارب روپے کی رقم رواں سال مائیکرو بزنس کیلئے تقسیم کی جائے گی۔ اس دوران 2023 تک کے اہداف آئندہ مالی سال میں ہی حاصل کرنے پر اتفاق کیا گیا ، ملاقات میں رقم کی تقسیم کیلئے 4 مختلف کیٹیگریز طے کر لی گئیں۔
مزید پڑھیں: بجٹ کی تیاری ،کامیاب جوان پروگرام کیلئے 100 ارب روپے مختص کرنے کا فیصلہ