بتایا جائے نیب نے براڈ شیٹ کو 7 ارب دے کر کیا حاصل کیا؟ شاہد خاقان عباسی

کالمز

zia
بربرا: پیرس کی شہزادی
"A Karachi Journalist's Heartfelt Plea to the Pakistan Army"
کراچی کے صحافی کی عسکری قیادت سے اپیل
zia-2-1
حریدیم کے ہاتھوں اسرائیل کا خاتمہ قریب!
PM, ministers do not care about collapsing economy: Shahid Khaqan

کراچی: پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما اور سابق وزیرِ اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ بتایا جائے قومی احتساب بیورو (نیب) نے برطانوی فرم براڈ شیٹ کو 7 ارب دے کر کیا حاصل کیا ہے؟ 

تفصیلات کے مطابق شہرِ قائد میں میڈیا نمائندگان سے گفتگو کرتے ہوئے ن لیگی رہنما شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ قومی احتساب بیورو (نیب) سیاستدانوں کو دبانے کا ذریعہ ہے۔ براڈ شیٹ کو سابق وزیرِ اعظم نواز شریف کے خلاف کچھ نہیں ملا، آج اگر انصاف ہوتا تو یہ کٹہرے میں کھڑے ہوتے۔ جب کمپنی لسٹ دے تو کچھ نام ڈالنے اور کچھ نکلوانے کا کہا جاتا ہے۔ نیب کو کس نے اختیار دیا کہ عوام کا 7 ارب ایک کمپنی کے حوالے کردے؟

گفتگو کے دوران سابق وزیرِ اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ قومی احتساب بیورو (نیب) جو دوسروں کو کٹہرے میں کھڑا کرتی ہے، آج خود کٹہرے میں کھڑی ہے۔ نیب کی کارکردگی اور کارروائی کو عوام دیکھ چکے ہیں۔ آج حقائق سامنے آ گئے ہیں اور ہر شخص نیب کی زد میں آیا ہوا ہے۔ نیب نے 7 ارب براڈ شیٹ کو دئیے، کیا اِس بات کا کوئی جواب ہے کہ اس رقم کے عوض نیب کو کیا ملا؟

ن لیگی رہنما شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ برطانوی ہائیکورٹ کے پاس رپورٹ ہے کہ کس نے پیسے مانگے۔ اگر انصاف ہوتا تو ہم نہیں بلکہ نیب کا چیئرمین جسٹس (ر) جاوید اقبال کٹہرے میں کھڑا ہوتا۔ مطالبہ کرتا ہوں کہ اعلیٰ عدلیہ براڈ شیٹ کے معاملے پر از خود نوٹس لے جبکہ سپریم کورٹ اپنے فیصلوں میں نیب کو سیاسی انجینئرنگ کا ادارہ قرار دے چکی ہے۔

انہوں نے کہا کہ جن لوگوں نے ملکی دولت لوٹی، انہیں این آر او دے دیا گیا اور جن کے خلاف کچھ نہیں ملا، نیب کا ادارہ انہیں عدالتوں میں گھسیٹتا پھر رہا ہے۔ برطانوی ہائیکورٹ کا آرڈر نیب اور حکومت دونوں کے پاس موجود ہے۔ سوشل میڈیا پر نام لے کر بتایا گیا کہ کس نے پیسے مانگے۔ اسٹیل مل ملازمین کا تحفظ ضروری ہے۔ پی ڈی ایم اپنی جگہ موجود ہے، یہ ایک تحریک ہے جس کا کوئی ٹرک ہے نہ بتی۔ 

یہ بھی پڑھیں: شاہد خاقان عباسی نواز شریف کا پیغام لے کر پاکستان پہنچ گئے