شہبازشریف کی بیرون ملک روانگی اسٹیبلشمنٹ کیساتھ ڈیل سے مشروط

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

NAB summoned Shahbaz Sharif on August 24

اسلام آباد:حکومت اور اسٹیبلشمنٹ کے درمیان ن لیگ کے صدر شہبازشریف کی بیرون ملک روانگی کے معاملے پر ٹھن گئی، اسٹیبلشمنٹ ڈیل کی صورت میں شہبازشریف کو روانگی کی اجازت دینے کیلئے تیار، حکومت کی جانب سے عید کے روز نام ای سی ایل میں ڈالنے کی اندرونی کہانی سامنے آگئی۔

ذرائع کے مطابق میاں محمد شہباز شریف کے بیرون ملک جانے کے حوالے سے اسٹیبلشمنٹ اور وزیراعظم عمران خان کے درمیان ٹھن گئی ہے اورلاک ڈاؤن و عید کی چھٹیوں کے باوجود بھی شہر اقتدار میں سیاسی سرگرمیاں جاری ہیں اورحکومت نے عید کے دن ہی کابینہ کمیٹی کی منظوری پر اپوزیشن لیڈر میاں محمد شہباز شریف کا نام ای سی ایل میں ڈال دیا ہے ۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ اسٹیبلشمنٹ چاہتی ہے کہ میاں شہباز شریف لندن چلے جائیں لیکن جب تک کوئی قابل قبول ڈیل ن لیگ کے ساتھ نہیں ہو جاتی تب تک حکومتی اراکین شہبازشریف کی بیرون ملک روانگی میں آڑے آرہے ہیں۔

مزید پڑھیں:وفاقی کابینہ نے شہباز شریف کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں ڈالنے کی منظوری دیدی

پاکستان تحریک انصاف کے ذرائع نے بتایا ہے کہ اسٹیبلشمنٹ شہباز شریف کو ملک سے باہر بھیجنا چاہتی ہے لیکن ہم مزاحمت کر رہے ہیں اور ہمیں یہ بھی پتہ ہے کہ ہوگا وہی جو اسٹیبلشمنٹ چاہتی ہے، ہم کب تک مزاحمت کر سکتے ہیں لیکن ہمیں یہ اندازہ ضرور ہے کہ ہماری مزاحمت تب تک چلے گی جب تک شہبازشریف کوئی قابل قبول ڈیل کرنے کا عندیہ نہیں دیتے ۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ اس وقت پی ٹی آئی اور پیپلز پارٹی سمیت اسٹیبلشمنٹ کا بھی نشانہ ن لیگ ہے، اگر شہباز شریف اچھی ڈیل کر لیتے ہیں تو وہ کسی بھی وقت باہر جاسکتے ہیں ،اسٹیبلشمنٹ چاہتی ہے کہ شہباز شریف لندن جائیں اور نواز شریف کو سمجھائیں کہ قابل قبول فارمولے پر آجائیں تاکہ ملک کو اچھے طریقے سے چلایا جائے ۔

ذرائع کا مزید یہ کہنا ہے کہ اسٹیبلشمنٹ نے یہ طے کر لیا ہوا ہے کہ شہباز شریف کو لندن جانے دیا جائے گا، اسی لیے ریلیف کے طور پر ان کی ضمانت کرائی گئی اور لاہور ہائیکورٹ سے مکمل ریلیف دلایا گیا جبکہ عمران خان نہیں چاہتے کہ شہباز شریف باہر جائیں اس وقت اندرونی طور پر معاملات عمران خان کے ہاتھوں سے نکلتے جا رہے ہیں جبکہ اسٹیبلشمنٹ کو قوی امید ہے کہ شہباز شریف کے لندن جانے سے اور میاں نوازشریف کو سمجھانے سے معاملات بہتر ہو سکتے ہیں۔

Related Posts