اسلام آباد: پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر و قائدِ حزبِ اختلاف قومی اسمبلی شہباز شریف نے کہا ہے کہ حکومت نے چینی اور گندم کی طرح پیٹرولیم بحران پر بھی آنکھیں بند کر رکھی ہیں۔
تفصیلات کے مطابق اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی شہباز شریف نے اپنے حالیہ بیان میں کہا کہ حکومت نے گھی اور خوردنی دیل کی قیمت میں 24روپے تک اضافے کے بعد پیٹرول کی کمی عملاً واپس لے لی۔ ایل پی جی اور گیس کی قیمت میں 16.37روپے کا اضافہ کیا گیا۔
بلاول بھٹو کی قیادت میں پیپلزپارٹی کا لانگ مارچ ملتان کی جانب گامزن
بیان کے مطابق ن لیگ کے صدر شہباز شریف نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان کا نام نہاد ریلیف ہوا میں تحلیل ہوگیا۔ اگر حقیقی ریلیف دینا ہے تو بجلی کی قیمتوں میں ماہانہ 4 روپے سے زائد اضافہ واپس لیا جائے۔ 10 روپے کا سیاسی ریلیف سیکڑوں کی مہنگائی نہ لے آئے۔
اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی شہباز شریف نے کہا کہ حکومت نے چینی، گندم، آٹا اور بجلی کی قیمتیں 100 فیصد تک بڑھا دیں۔ سابقہ ادوارِ حکومت میں کسی دور میں اتنی مہنگائی نہیں ہوئی۔ وزیر اعظم کے خلاف تحریکِ عدم اعتماد لائیں گے جو عوام کیلئے اصلی ریلیف ہوگی۔
ن لیگ کے صدر نے کہا کہ ایک طرف مہنگائی سے پریشان حال عوام اور دوسری جانب لٹیرے حکمران ہیں، حکومت نے پیٹرولیم بحران پر آنکھیں بند کر لیں۔ ملک کا تجارتی خسارہ 82 فیصد تک جا پہنچا۔ ملک کے گردشی قرضوں میں 114فیصد سے زائد اضافہ ہوا۔
قائدِ حزبِ اختلاف قومی اسمبلی نے کہا کہ تجارتی خسارہ مسلسل 8 ماہ سے بڑھتا جارہا ہے۔ 7 ماہ میں توانائی کا گردشی قرض 2.358 ٹریلین کی تاریخی سطح پر پہنچ گیا۔ حکومت خسارے پورے کرنے کیلئے رقم کہاں سے لائے گی؟ کیا ادائیگیوں کیلئے عوام کو لوٹا جائے گا؟