لاہور کی انسداد دہشت گردی عدالت نے پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شاہ محمود قریشی، ڈاکٹر یاسمین راشد اور دیگر افراد پر 9 مئی 2023 کو سابق پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کی گرفتاری کے بعد ہونے والے پرتشدد مظاہروں کے کیسز میں فرد جرم عائد کردی ہے۔
عدالت میں آج کی سماعت کے دوران شادمان تھانے پر حملے اور آگ لگانے سے متعلق کیس پر سماعت کی گئی۔ یہ تشدد عمران خان کی گرفتاری کے بعد پھوٹنے والے مظاہروں کے دوران ہوا۔ عدالت نے کیس میں گواہوں کو طلب کرتے ہوئے آئندہ سماعت 19 دسمبر کو مقرر کر دی۔
مزید برآں اے ٹی سی نے شاہ محمود قریشی، یاسمین راشد اور دیگر پی ٹی آئی رہنماؤں، بشمول میاں محمود الرشیدکے خلاف عسکری ٹاور پر حملے اور آگ لگانے کے کیس کی سماعت 23 دسمبر تک ملتوی کر دی۔سماعت کوٹ لکھپت جیل میں منعقد کی گئی، جہاں جج منظر علی گل نے کارروائی کی صدارت کی۔
منگل کے روز سپریم کورٹ آف پاکستان نے عمران خان کی 9 مئی کے واقعات کی عدالتی تحقیقات کے لیے درخواست منظور کی۔ یہ درخواست ایڈووکیٹ حامد خان نے دائر کی تھی۔ جسٹس جمال خان مندوخیل اور جسٹس امین الدین خان نے کیس کی سماعت کی۔
اس سے قبل 30 نومبر کو عمران خان کو 9 مئی کے مظاہروں میں توڑ پھوڑ اور تشدد کے واقعات میں ملوث ہونے پر سزا سنائی گئی تھی، جب کہ دیگر 10 افراد کو بھی ان واقعات میں ان کے کردار پر مجرم قرار دیا گیا تھا۔