پاکستان شوبز کی سینئر اداکارہ ثانیہ سعید ٹک ٹاکر ثنا یوسف اور خواتین کے خلاف نفرت پر اظہارِ خیال کرتے ہوئے آبدیدہ ہوگئیں۔
ثانیہ سعید حال ہی میں ایک پوڈکاسٹ میں شریک ہوئیں جہاں انہوں نے سوشل میڈیا انفلوئنسر ثناء یوسف کے بہیمانہ قتل سمیت معاشرتی رویوں اور صنفی امتیاز پر تفصیل سے بات کی۔
ثانیہ معصوم ٹک ٹاکر کا نام سنتے ہی جذبات پر قابو نہ رکھتے ہوئے آبدیدہ ہوگئیں۔ انہوں نے خود کو سنبھالتے ہوئے کہا کہ وہ روز خواتین کی ہلاکتوں کی خبریں سن کر جاگتی ہیں صرف ثنا یوسف ہی نہیں بلکہ اور کتنی ہی خواتین اسی طرح قتل کر دی جاتی ہیں۔ اداکارہ نے اس پر شدید دکھ کا اظہار کیا کہ ہمارا معاشرہ ایسے واقعات کو معمول کا حصہ بنا چکا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم ظلم کو جواز دے کر آگے بڑھنے کی کوشش کرتے ہیں، اور یہی رویہ خطرناک ہے۔ ثناء یوسف کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ وہ ایک معصوم لڑکی تھی جو کسی تنازع میں ملوث نہیں تھی، نہ ہی کوئی ایسا کام کر رہی تھی کہ جس سے کسی کو کوئی پریشانی ہو، پھر بھی اسے نشانہ بنایا گیا۔
ثانیہ نے زور دیا کہ خواتین کے حقوق کے لیے آواز اٹھانے کی ضرورت ہے، انہوں نے کہا کہ جب ہم ’میرا جسم، میری مرضی‘ جیسے نعرے لگاتے ہیں تو وہ اسی ناانصافی کے خلاف ہوتے ہیں کہ عورت کا ہاں کہنا یا نہ کہنا اس کے اپنے اختیار میں ہونا چاہیے۔
اداکارہ نے معاشرے میں مردوں کی جذباتی ناپختگی کو بھی مسئلے کی جڑ قرار دیا اور کہا کہ یہ تشدد صرف خواتین ہی نہیں، بلکہ خود مردوں کی بے بسی کی بھی علامت ہے۔