مسئلۂ کشمیر : خصوصی سیکریٹری وزارتِ خارجہ سے سینیٹر رحمان ملک کے سوالات

مقبول خبریں

کالمز

Munir-Ahmed-OPED-768x768-1-750x750
روسی کے قومی دن کی خوبصورت تقریب
The Israel-U.S. nexus for State Terrorism
اسرائیل امریکا گٹھ جوڑ: ریاستی دہشت گردی کا عالمی ایجنڈا
zia
کیا اسرائیل 2040ء تک باقی رہ سکے گا؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

مسئلۂ کشمیر : خصوصی سیکریٹری وزارتِ خارجہ سے سینیٹر رحمان ملک کے سوالات
مسئلۂ کشمیر : خصوصی سیکریٹری وزارتِ خارجہ سے سینیٹر رحمان ملک کے سوالات

اسلام آباد (یٰسین ہاشمی): سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے کشمیر و گلگت بلتستان کے اجلاس میں اسپیشل سیکریٹری وزارتِ خارجہ سے سینیٹر رحمان ملک نے مسئلۂ کشمیر کے حوالے سے سوالات کیے۔

سینیٹر رحمان ملک نے بھارت سے لائن آف کنٹرول (ایل او سی) پر بلا اشتعال فائرنگ سے ہونے والے جانی و مالی نقصانات پر ہرجانے کا دعویٰ دائر کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ بھارت سیز فائر معاہدے کی مسلسل خلاف ورزی کر رہا ہے۔

سوال اٹھاتے ہوئے سینیٹر رحمان ملک نے کہا کہ معاہدے کے تحت پاکستان اور بھارت دونوں لائن آف کنٹرول پر فائرنگ نہ کرنے کے پابند ہیں، بصورتِ دیگر افواج بڑھائی جاسکتی ہیں۔

سابق وفاقی  وزیر داخلہ رحمان ملک نے کہا کہ بھارتی فوج مسلسل بھاری اسلحے سے شہری آبادی کو نشانہ بنا رہی ہے۔ بلا اشتعال فائرنگ کے باعث ہزاروں عام شہری شہید ہو گئے۔

رحمان ملک نے کہا کہ شہری آبادی کو نشانہ بنانا عالمی انسانی حقوق و قوانین کی خلاف ورزی ہے جس پر حکومتِ پاکستان کو اقوامِ متحدہ اور عالمی عدالتِ انصاف میں بھارت پر ہرجانے کا دعویٰ دائر کرنا چاہئے۔

انہوں نے سوال کیا کہ حکومت نے مسئلۂ کشمیر پر کیا حکمتِ عملی ترتیب دی ہے ؟ حکومت کیا کرنا چاہتی ہے؟ پاکستان کیوں نریندر مودی اور بھارت کے کشمیریوں پر مظالم کے خلاف عدالت میں نہیں جارہا؟

ان کا کہنا تھا کہ عوام سمجھتے ہیں کہ حکومت کو خاطر خواہ کامیابی حاصل نہیں ہوسکی، اس لیے مسئلۂ کشمیر پر پیش رفت نہیں ہو رہی ہے۔ مسئلۂ کشمیر ٹھنڈا پڑ چکا ہے؟

یاد رہے کہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں آج نئے سال کی آمد کے بعد بھی غاصب بھارت کا ظلم و ستم جاری ہے۔ تاریخِ انسانی کے بد ترین کرفیو کے 149ویں روز وادی میں نظامِ زندگی بدستور مفلوج ہے۔ 

جموں و کشمیر میں  نہتے کشمیریوں پر بھارتی فوج کا ظلم و ستم  بھی جاری ہے جبکہ  غیر انسانی کرفیو کے خلاف عالمی برادری بدستور خاموش ہے، مظلوم کشمیریوں کے حق میں کوئی سنجیدہ اقدام نہیں اٹھایا گیا۔ 

مزید پڑھیں: مقبوضہ کشمیر میں کرفیو 149ویں روز میں داخل

Related Posts