اسلام آباد میں سی ڈی اے کی زمین پر فاٹا کے سینیٹر اورنگزیب اورکزئی نے قبضہ کر لیا

مقبول خبریں

کالمز

Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟
Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

اسلام آباد میں سی ڈی اے کی زمین پر فاٹا کے سینیٹر اورنگزیب اورکزئی نے قبضہ کر لیا
اسلام آباد میں سی ڈی اے کی زمین پر فاٹا کے سینیٹر اورنگزیب اورکزئی نے قبضہ کر لیا

اسلام آباد(سیدیاسین ہاشمی ): وفاقی دارالحکومت کے  زون تھری میں واقع بنی گالا کے قریب سی ڈی اے کی حاصل کردہ زمین پر فاٹا سینیٹر اورنگزیب اورکزئی نے دو سوکنال اراضی پر تاریں لگا کر مبینہ طور پر قبضہ کرلیا ۔

سینیٹر اورنگزیب اورکزئی کا دعوی ہے کہ سی ڈی اے نے دو سو کنال سرکاری اراضی پر تاریں لگانے کی باقاعدہ اجازت دے رکھی ہے۔ دوسری جانب سی ڈی اے حکام کا کہنا ہے کہ کسی شخص کو بھی سرکاری اراضی پر قبضہ یا تاریں لگانے کی اجازت دی نہ  ہی کوئی اجازت دی جائے گی۔

سی ڈی اے حکام نے کہا ہے کہ جلد ہی قابضین کے خلاف ایکشن لیا جائے گا۔وزیر اعظم کی رہائش گاہ  بنی گالا کے قریب دو دیہات لکھوال اور موہڑہ جیجاں کو سی ڈی اے نے 60ء اور 70ء کی دہائی میں ایکوائر کیا جس پر مقامی افراد نے معاوضے کے لیے عدالت سے رجوع کررکھا ہے۔

Image result for PDF
عدالت میں دائر کیس کا متن

دوسری جانب  فاٹا سے تعلق رکھنے والے سینیٹر اورنگزیب اورکزئی نے پودے لگانے کی آڑ میں سی ڈی اے کی دو سو کنال سرکاری اراضی پر باقاعدہ فینس لگا کر مبینہ طور پر قبضہ کرلیا۔ سی ڈی اے لینڈ ڈیپارٹمنٹ متعدد بار سرکاری اراضی پر غیرقانونی قبضے کی نشاندہی کرچکا ہے۔

بعد ازاں مقامی افراد نے قبضے سے متعلق اسلام آباد کی مقامی عدالت میں کیس دائر کردیا جس پر عدالتی وفد نے موقعے کا دورہ کیا اور مبینہ قابض سینیٹر اورنگزیب اورکزئی کا بیان ریکارڈ کیا ۔ سینیٹر اورنگزیب اورکزئی کا دعوی ہے کہ دو سو کنال سرکاری اراضی پر پودے لگانے چاہتا تھا۔

سینیٹر اورنگزیب اورکزئی نے کہا کہ پودے لگانے کے لیے سی ڈی اے چیئرمین اور مئیر اسلام آباد کو درخواست دے کر باقاعدہ اجازت لے رکھی ہے۔مقامی افراد پودے توڑ دیتے ہیں جس کے لیے جالی لگائی تاہم مقامی افراد کا موقف ہے کہ بااثر سینیٹر اورنگزیب اورکزئی دو سو کنال سرکاری اراضی پر غیرقانونی قبضہ کرکے اسے ہتھیانا چاہتے ہیں۔ 

کیپٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) حکام کا کہنا ہے کہ کسی بااثر شخص کو بھی سرکاری اراضی پر باڑ یا تاریں لگانے کی اجازت نہیں دی گئی۔ سرکاری اراضی پر غیرقانونی قبضے سے متعلق شکایات موصول ہورہی ہیں جس پر قانون کے مطابق جائزہ لیا جارہا ہے جلد ہی سرکاری زمین پر قبضہ کرنے والوں کے خلاف ایکشن لیا جائے گا۔

مقامی افراد نے وزیر اعظم عمران خان سے اپیل کی ہے کہ اسلام آباد کے زون تھری پر اتنی بڑی سرکاری اراضی پر غیرقانونی قبضہ ختم کرایا جائے اور سی ڈی اے کو آپریشن کرکے بااثر سینیٹر سے سرکاری اراضی واگزار کرانے کا حکم دیا جائے۔

جبکہ دوسری جانب آر ڈی اے اور راولپنڈی پولیس غیر قانونی کمرشل بلڈنگز بنانے والوں کی مسیحا بن گئی شہر بھر میں غیر قانونی تعمیرات کی بھرمارہے، جبکہ ذرائع کا دعویٰ ہےکہ آر ڈی اے بلڈنگ کنٹرول کے کرپٹ افسران خواب خرگوش کے مزے لے رہے ہیں۔

ذرائع کا دو روز قبل کہنا تھا  کہ پی ٹی آئی راولپنڈی کے رہنما چوہدری ساجد نے نیوچاکرہ روڈ پر غیر قانونی طور پر 3 منزلہ شادی ہال بناڈالا، آر ڈی اےبلڈنگ ڈیپارٹمنٹ کے افسران رشوت لے کر خاموش ہیں۔

مزید پڑھیں: راولپنڈی میں غیر قانونی تعمیرات کی بھرمار

Related Posts