زینب الرٹ بل 2020 سینیٹ میں کثرت رائے منظور

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

senate pakistan
senate pakistan

اسلام آباد: سینیٹ نے بدھ کے روز زینب الرٹ بل 2020 منظور کرلیا بل میں لاپتہ بچوں کے حوالے سے ردعمل اور بازیابی کے لئے قانون کی وضاحت کی گئی ہے۔سینیٹ کی قائمہ کمیٹی انسانی حقوق کی حالیہ ترمیم کے مطابق پولیس لاپتہ بچے کی ایف آئی آر درج کرنے کی پابند ہوگی اور شکایت درج کرنے میں تاخیر کرنے والے افسران کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔

بچوں سے زیادتی کے معاملات سے متعلق مقدمات کی سماعت خصوصی ججز کریں گے۔ نابالغ بچوں کے اغوا ، قتل اور عصمت دری کی شکایات موصول ہونے کے بعد فوری کاروائی کے لئے ایک ٹیم تشکیل دینے کے علاوہ قانون کے تحت ایک ہیلپ لائن 1099 قائم کی جائے گی۔

یہ بل وفاقی وزیر برائے پارلیمانی امور اعظم خان سواتی نے پیش کیا۔ پاکستان مسلم لیگ ن اور جماعت اسلامی نے اس بل کی مخالفت کی۔مسلم لیگ (ن) کے سینیٹرمرتضیٰ جاوید عباسی نے کہا کہ بل جلد بازی میں منظوری کے لئے پیش کیا جارہا ہے۔

مزید پڑھیں:بچوں سے زیادتی اور قتل پرسرعام پھانسی کی قرارداد

وفاقی وزیر شفقت محمود اور پی ٹی آئی کے سینیٹر فیصل جاوید نے ایوان بالا سے بل منظور کرنے کی درخواست کی کیونکہ قوم اس کی منظوری کے منتظر ہے۔

یہ بل قومی اسمبلی ، قائمہ کمیٹی میں زیر بحث رہا اور اب سینیٹ میں ہے جبکہ آئندہ بھی اس میں ترامیم کی جاسکتی ہیں۔ بعدازاں بل کو ووٹوں کی اکثریت سے منظور کیا گیا

Related Posts