اسلام آباد: سینیٹ نے بدھ کے روز زینب الرٹ بل 2020 منظور کرلیا بل میں لاپتہ بچوں کے حوالے سے ردعمل اور بازیابی کے لئے قانون کی وضاحت کی گئی ہے۔سینیٹ کی قائمہ کمیٹی انسانی حقوق کی حالیہ ترمیم کے مطابق پولیس لاپتہ بچے کی ایف آئی آر درج کرنے کی پابند ہوگی اور شکایت درج کرنے میں تاخیر کرنے والے افسران کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔
بچوں سے زیادتی کے معاملات سے متعلق مقدمات کی سماعت خصوصی ججز کریں گے۔ نابالغ بچوں کے اغوا ، قتل اور عصمت دری کی شکایات موصول ہونے کے بعد فوری کاروائی کے لئے ایک ٹیم تشکیل دینے کے علاوہ قانون کے تحت ایک ہیلپ لائن 1099 قائم کی جائے گی۔
یہ بل وفاقی وزیر برائے پارلیمانی امور اعظم خان سواتی نے پیش کیا۔ پاکستان مسلم لیگ ن اور جماعت اسلامی نے اس بل کی مخالفت کی۔مسلم لیگ (ن) کے سینیٹرمرتضیٰ جاوید عباسی نے کہا کہ بل جلد بازی میں منظوری کے لئے پیش کیا جارہا ہے۔
مزید پڑھیں:بچوں سے زیادتی اور قتل پرسرعام پھانسی کی قرارداد