اسلام آباد :اپوزیشن کے شدید احتجاج اور شورشرابے کے باوجود سینیٹ نے صحافیوں اور میڈیا پروفیشنلز کے تحفظ بل 2021 اور نیب ترمیمی آر ڈیننس سمیت متعدد بلز کی منظوری دیدی، اپوزیشن اراکین چیئر مین سینیٹ کے ڈائس کے سامنے آگئے اور کاپیاں پھاڑ کرچیئر مین سینیٹ پر پھینک دیں۔
جمعہ کو اجلاس کے دوران وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور علی محمد خان نے اس سلسلے میں تحریک پیش کی جس کے حق میں 35 اور مخالف میں 29 ووٹ آئے دلاور خان گروپ نے بھی حکومت کو ووٹ دیااور اس طرح ایوان نے منظوری دے دی۔
اجلا س کے دوران اپوزیشن ارکان چیئرمین سینیٹ کے ڈائس کے سامنے آگئے اور نو نو کے نعرے لگائے ۔صحافیوں کے تحفظ کا بل سینیٹ میں پیش کرنے کی تحریک کے موقع پر وزیر مملکت علی محمد خان نے چیئر مین سینیٹ سے شکوہ کیا کہ ایسا لگتا ہے ہم نے آپ کو ووٹ ہی نہیں دیا۔
آج تو لگتا ہے آپ صرف اپوزیشن کے چیئرمین ہیں۔ وزیر مملکت نے کہاکہ حکومت کے تمام بلز کمیٹی کو بھجوائے جارہے ہیں۔ چیئر مین سینیٹ نے کہاکہ میں پورے ایوان کا چیئرمین ہوں اپوزیشن سائیڈ بھی حکومتی سائیڈ بھی۔
چیئر مین سینیٹ نے جواب دیاکہ میرے لئے تمام اراکین قابل احترام ہیں ۔ بعد ازاں سینیٹ نے ہایئر ایجوکیشن کمیشن(ترمیمی)بل 2021 کی منظوری دیدی، وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور علی محمد خان نے اس سلسلے میں تحریک پیش کی جس کی ایوان نے منظوری دیدی جس کے بعد چیئرمین نے بل شق وار منظوری کے لئے ایوان میں پیش کیا جسے منظور کر لیا گیا۔
اجلاس کے دور ان سینیٹ نے دستور (ترمیمی)بل 2021 سے متعلق قائمہ کمیٹی برائے قانون و انصاف کی رپورٹس پیش کرنے کی تاریخ میں 60 دن کی توسیع کی منظوری دیدی اس سلسلے میں سینیٹر ثمینہ ممتاز نے تحریک پیش کی جس کی ایوان نے منظوری دیدی۔اجلاس کے دور ان سینیٹ میں وزارت انسانی حقوق کے چار مختلف بل متعلقہ قائمہ کمیٹی کو بھیج دیئے گئے ہیں۔
مزید پڑھیں:الیکٹرانک ووٹنگ مشین پرتنازعات